|

وقتِ اشاعت :   September 16 – 2023

حب: اٹک سیمنٹ فیکٹری انتظامیہ و سی بی اے یونین کی زیادتیوں اور محنت کشوں کے ساتھ نارواسلوک کے خلاف آل پاکستان مری اتحاد کے گزشتہ روز حب شہر میں ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

ریلی میں مختلف سیاسی وسماجی جماعتوں تنظیموں نیشنل پارٹی ،پاکستان پیپلزپارٹی ،جماعت اسلامی ،ساکران یکجہتی کمیٹی ،حب عوامی پینل سمیت حب وساکران کے شہریوں نے شرکت کی ریلی کے شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔

جن پر اٹک سیمنٹ فیکٹری انتظامیہ اور مزدور یونین کے خلاف کے عہدیدارا ں کے خلاف نعرے درج تھے ریلی شرکاء نے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کا گشت کیا اور اٹک سیمنٹ فیکٹری کی محنت کشوں کے ساتھ نارواسلوک نامنظور کے نعرے لگائے اور فیکٹری میں مقامی لوگوں کو ملازمتیں فراہم کرنے اور کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کا مطالبہ کیا ۔

اس موقع پر مظاہرین سے آل پاکستان مری اتحاد کے حاجی عبدالرحیم مری ،نیشنل پارٹی لسبیلہ کے صدر عبدالغنی رند ،صوبائی نائب صدر خورشید علی رند ،پیپلزپارٹی ڈسٹرکٹ حب کے جنرل سیکرٹری شریف پالاری ،حب عوامی پینل کے سربراہ انجینئر سعید احمد مینگل ،جماعت اسلامی کے رہنماء محمد جان مری ،پیپلزپارٹی کے رہنماء کونسلر عثمان کوہ بلوچ ،محمد جان مری ،ساکران یکجہتی کمیٹی کے چیئرمین لالہ مری ،نیشنل پارٹی تحصیل حب کے صدر روشن جتوئی ،سابق کونسلر علی اصغر چھٹہ ،سیاسی وسماجی رہنماء معشوق رند ،زمان خان مر ی ،قائم علی خان ،بھوتانی کارواں کے رہنماء خیر بخش بگٹی ،و دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا۔

کہ اٹک سیمنٹ فیکٹری اور یونین کے عہدیداران کی زیادتیوں اور محنت کشوں کے ساتھ نارواسلوک اختیار کرنے کے خلاف حب کی مختلف سیاسی وسماجی جماعتوں اور تنظیموں کے کارکناں سمیت ساکران اور حب کے شہری سراپااحتجاج ہیں اور سڑکوں پر نکل آئے ہیں مذکورہ سیمنٹ فیکٹری مینجمنٹ کی زیادتیاں عروج پر پہنچ چکی ہیں اور انکا نہ تو محنت کشوں کے ساتھ رویہ درست ہے۔

اور نہ ہی علاقوں کے لوگوں کے ساتھ صحیح طریقے سے پیش آتے ہیں انھوں نے کہاکہ اٹک سیمنٹ فیکٹری ساکران میں بھی قائم ہے اس کے باوجود بھی ساکران پسماندگی کا شکار ہے اور فیکٹری میں حب وساکران کے مقامی لوگوں کے بجائے دیگر دیگر صوبوں اور علاقوں سے غیر مقامیوں کو بھرتی کر کے انہیں ملازمتیں د ی جارہی ہیں ۔

فیکٹری کی چمنیوں سے خارج ہونے والی زہریلا دھواں اور ڈسٹ اور بیماریوں ساکران کے لوگوں کے لئے جبکہ روزگار دیگر علاقوں سے آنے والے افراد کیلئے کسی ظلم سے کم نہیں ہے انھوں نے کہاکہ چند ماہ قبل بھی اٹک سیمنٹ فیکٹری انتظامیہ اور یونین کے عہدیداران کی زیادتیوں کے خلاف مذکورہ فیکٹری کے ملازمین فیکٹری گیٹ کے سامنے سراپا احتجاج ہوئے تھے۔

بعدازاں مسئلے کے حل کیلئے نواب گزین خان مری کی موجودگی میں فیکٹری انتظامیہ اور یونین کے نمائندوں کے روح بروح معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی جس کے بعد احتجاج کرنے والے ملازمین نے اپنا احتجاج ختم کیا لیکن اب تک مقامی کنٹریکٹ ملازمین کے مسائل جوں کے توں ہیں ان کا کوئی پْر سان حال نہیں انھوں نے کہاکہ جبکہ حاجی رحیم مری نے اٹک سیمنٹ فیکٹری کے ملازمین کے حقوق کیلئے آوا ز اٹھا یا ۔

تو فیکٹری انتظامیہ کی جانب سے رحیم مری سمیت احتجاج کرنے والے ورکرز کو دھمکانے کی کوشش کی گئی اور ان پر بے بنیاد من گھڑت الزامات لگائے جارہے ہیں اس عمل کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔