ملک میں سیاسی استحکام سے ہی معاشی استحکام آسکتا ہے یہ بات اول روز سے کی جارہی ہے افسوس کہ گزشتہ چار سالوں کے دوران ملک میں سیاسی عدم استحکام نے حالات بالکل تبدیل کرکے رکھ دیئے ہیں۔
کے پی اور پنجاب اسمبلی کی تحلیل، پھر پنجاب میں عدم اعتماد، دوبارہ حکومتوں کی تبدیلی ہوئی مگر سیاسی ماحول مسلسل کشیدہ رہا۔ پی ڈی ایم اتحاد اور پی ٹی آئی کے درمیان سیاسی معاملات میز پر حل نہیں ہوئے اس کی ایک بڑی وجہ پی ٹی آئی کی ہٹ دھرمی رہی ،اپنے دور حکومت میں انتقامی کارروائیوں کے ذریعے مخالفین کو جیل میں ڈالا گیا، ڈائیلاگ کی بجائے سیاسی معاملات کو بند گلی میں دھکیلا گیا، کھل کر پی ٹی آئی چیئرمین مخالفین پر شدید تنقید کرتے رہتے تھے اور پی ٹی آئی میڈیا سیل ٹرولنگ میں مصروف عمل رہی،
جس کی باقاعدہ ہدایات خود پی ٹی آئی چیئرمین دیتے رہے ،اس کا اعتراف پی ٹی آئی کے سابق اہم رہنماء میڈیا کے سامنے خود آکر بتارہے ہیں اور نو مئی کی منصوبہ بندی اور حملوں کے حوالے سے بھی انکشافات کررہے ہیں۔ بہرحال جو حالات بنے اس نے ملکی معیشت کو بہت زیادہ متاثر کیا۔
، پی ٹی آئی دور میں آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی نے تو رہی سہی کسر پوری کردی جس کے بعد ایڑیاں رگڑرگڑ کر پی ڈی ایم حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کیا اوراس معاہدے کے نتیجے میں جس تیزی کے ساتھ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میںاضافہ، بجلی پر ٹیکسزسمیت دیگر معاہدے کی شقوں پر عمل کرنے سے ملک بدترین مہنگائی کا شکار ہوکر رہ گیا ہے۔
عوام مہنگائی سے تنگ آچکے ہیں، اب ایشیائی ترقیاتی بینک نے مالی سال کے دوران مزید مہنگائی بڑھنے کا انکشاف کیا ہے اس کے ساتھ یہ بھی نوید سنادی ہے کہ عام انتخابات کے بعد پاکستان کی معیشت بہتر ہوجائے گی۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال الیکشن کے انعقاد سے پاکستان کی معیشت سنبھل سکتی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2024 کے دوران پاکستان کو مہنگائی، معاشی مشکلات کا سامنا رہے گا اور رواں مالی سال مہنگائی کی مجموعی شرح 25 فیصد تک رہے گی۔
تاہم الیکشن سے پاکستان کی معیشت کو اعتماد ملے گا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال کے دوران توانائی کی قیمت میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی کے باعث مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ہے جبکہ رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کی شرح نمو 1.9 فیصد رہنے کی توقع ہے۔رپورٹ کے مطابق معاشی شرح نمو میں مستحکم گروتھ کیلئے پاکستان کو اصلاحات ایجنڈے پر عملدرآمد کرانا ضروری ہے۔
پاکستان کو مالی نظم و نسق، مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ اور پاور سیکٹر میں اصلاحات ضروری ہیں۔ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو مستحکم معاشی گروتھ کیلئے حکومتی ملکیتی اداروں میں اصلاحات ضروری ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال پاکستان کی معیشت کو سیلاب اور سیاسی عدم استحکام کا سامنا رہاجس کے باعث مہنگائی اور شرح نمو کم رہی، تاہم مستحکم گروتھ کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کی معیشت کے لیے شراکت داری جاری رہے گی۔
البتہ ملکی معیشت کا حل صرف سیاسی استحکام سے ہی جڑا ہے اور عام انتخابات وقت پر ہونا انتہائی ضروری ہیں جس سے ملک میں سیاسی ماحول ساز گار ہوجائے گا جسے عوام مینڈیٹ دے گی وہ جماعت حکومت بنائے گی۔ امید یہی ہے کہ منتخب حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے بھرپور اقدامات اٹھائے گی چونکہ اس کے پاس تمام تر اختیارات موجود ہونگے جو معاشی حوالے سے پالیسیاں مرتب کرنے کے ساتھ بہترین اقدامات اٹھانے میں آزاد ہوگا۔