|

وقتِ اشاعت :   September 27 – 2023

تربت؛ بلوچی زبان و ادب کے عہد ساز شاعر مبارک قاضی کی رحلت کے کئی دنوں بعد بھی ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

بدھ کی شام سول سوسائٹی کی جانب سے مبارک قاضی کی یاد میں مبارک قاضی چوک سابقہ ایئرپورٹ چوک پر ایک بڑی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں مبارک قاضی کے چاہنے والوں نے سیکڑوں کی تعداد میں شرکت کی، پروگرام کے اہم سگمنٹ میں بلوچی میوزیک کے بڑے نام استاد عارف، رسول بخش فرید اور نسیم احمد کے علاوہ دیگر فن کاروں نے مبارک قاضی کے اشعار گائے، متفقہ قرارداد منظور کرکے ایئرپورٹ چوک کو مبارک قاضی چوک سے منسوب کیا گیا۔

تقریب کا افتتاح دعا سے کیا گیا جس کی سعادت قاری عبداللہ نے حاصل کی اس کے بعد معروف شاعر ارشاد پرواز نے مبارک قاضی کا ایک شعر سنایا جس کے بعد مبارک قاضی کے لگائے گئے پورٹریٹ اور تصاویر پر گلاب کے پھول نچھاور کرکے موم بتیاں روشن کی گئیں، مبارک قاضی چوک کے موومنٹ کے چاروں اطراف ان کے اشعار کے پوسٹر لگانے کے علاوہ چاروں اطراف ان کے تصاویر پر پھول رکھ کر موم بتیاں جلائی گئیں،

میوزیکل سگمنٹ میں استاد عارف بلوچ، رسول بخش فرید اور نسیم بلوچ سمیت دیگر نے رات گئے تک مبارک قاضی کے اشعار گائے۔

پروگرام میں بلوچستان اکیڈمی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر غفور شاد، بلوچی زبان کے معروف شاعر ارشاد پرواز، عارف عزیز، عابد علیم، اصغر محرم، سیاسی و سماجی رہنما نیاز احمد، نیشنل پارٹی کے رہنما کھدہ مقبول احمد، ظریف زدگ بلوچ، منظور احمد بلوچ، عارف قریش، وسیم سفر، بشیر بیتاب، ناصر خان، پروگرام کے آرگنائزر کفا دوست، ملا نور محمد، اسد بلوچ، شے تگرانی، یونس بلوچ، جاوید کریم، حمل امین، احد الہی میروزئی، سجاد بلوچ و دیگر نے خصوصی طور پر شرکت کی۔

پروگرام کے دوران متفقہ قرارداد منظور کرکے ایئرپورٹ چوک کو مبارک قاضی چوک سے منسوب کیا گیا، پروگرام میں اسٹیج سیکرٹری کے فرائض گلزار دوست نے سرانجام دیئے۔