|

وقتِ اشاعت :   September 28 – 2023

کوئٹہ : نگران صوبائی وزراکیپٹن (ر)زبیر احمد جمالی سردار اعجاز جعفر اور بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر طاہر رشید چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹر انور سلیم کاسی اور ارشد راشد نے کہا ہے کہ یورپی یونین کی معاونت سے بلوچستان میں چلنے والا بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام اور کمیونٹی امپاورمنٹ پروگرام کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا ہے اس پروگرام کے تحت صوبے میں روزگار کے ذرائع پیدا کئے گئے.

جس میں خواتین کی شمولیت کو بڑی اہمیت دی گئی ہم سب نے مل کر بلوچستان کی بہتری اور لوگوں کی مشکلات کے حل کے لئے اقدامات اٹھانے ہوں گے .

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کی شب بی آر ایس پی کے دفتر میں منعقدہ تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا اس موقع پر عبدالحئی کمالزئی نبیل احمد بلوچ سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا صوبائی وزیر داخلہ زبیر احمد جمالی نے کہا کہ بی آر ایس پی بلوچستان میں بہتر انداز میں کام سر انجام دیتے ہوئے اپنی ذمہ داری نبھا رہی ہے حقوق اللہ تو معاف کر دے گا حقوق البعاد میں کوئی معافی نہیں.

اور بی آر ایس پی حقوق البعاد کے موثر ذمہ داری نبھا رہی ہے اس کام کو مزید بہتر بنانے اور لوگوں کے مسائل کے حل کے لئے رضا کارانہ طور پر لوگوں کو آگے بڑھ کر طاقت بننا ہوگا تاکہ استعداد کار کو بہتر بنایا جاسکے .

ہم سب نے مل کر صوبے کو مسائل سے نجات دلانی ہے صوبائی وزیر سردار اعجاز خان جعفر نے کہا کہ بی آر ایس پی کے توسط سے میں نے پی پی ایچ آئی پروگرام شروع کرکے لوگوں کی بہتری کے لئے اقدام اٹھایا تھا اور بی آر ایس پی بہتر معیاری کاموں کو سر انجام دیتے ہوئے لوگوں کی مشکلات کم کر رہی ہے جو خوش آئند اقدام ہے بی آر ایس پی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر طاہر رشید نے کہا ہے بی آر ایس پی 32 سال سے بلوچستان میں فرائض سر انجام دے رہی ہے اور صوبے کے 28 اضلاع میں 450 لوگوں کے ہمراہ اپنے دفاتر اور عملے کے توسط سے کام کررہی ہے.

اور 10 اضلاع میں بی آر ایس پی اور این آر ایس پی کے توسط سے ایک ضلع میں جب کہ 9 اضلاع میں بی آر ایس پی نے فرائض سر انجام دیئے اس کے ساتھ ساتھ 8 سال پاک جرمنی کے تعاون سے بھی محکمہ لوکل گورنمنٹ کے توسط سے لوگوں کی مدد کی ہے بریس بلوچستان میں کمیونٹی کو بااختیار بنانے کے لیے یورپی یونین کی سب سے بڑی سرمایہ کاری 45 ملین یورو ہے.

جس سے بلوچستان کے 10 اضلاع جھل مگسی، کیچ، خضدار، قلعہ عبداللہ، چمن، لورالائی، پشین، واشک، دکی اورژوب میں تقریبا 300000 گھرانے براہ راست مستفید ہوئے۔یورپی یونین کے مالی تعاون سے چلنے والے اس پروگرام کو رورل سپورٹ پروگرام نیٹ ورک (آر ایس پی این)، بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام (بی آر ایس پی) اور نیشنل رورل سپورٹ پروگرام (این آر ایس پی) نے بلوچستان کے ایک تہائی حصے میںکامیابی سے مکمل کیا۔اس پروگرام کے تحت بلوچستان کے دس اضلاع میں تقریبا 26,375 کمیونٹی آرگنائزیشنز، 5739 ویلج آرگنائزیشنز اور 237 لوکل سپورٹ آرگنائزیشنز کا ایک مربوط نیٹ ورک قائم کیا گیا۔

اس پروگرام کو لوکل گورنمنٹ اینڈ رورل ڈیویلپمنٹ ڈپارٹمنٹ، حکومت بلوچستان کے تعاون سے مکمل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بریس پروگرام نے نہ صرف بلوچستان میں روزگار کے ذرائع پیدا کیے بلکہ ان تمام سرگرمیوں میں خواتین کی شمولیت کو خاص اہمیت دی گئی جس سے خواتین کی بڑی تعداد نے فائدہ اٹھایا پروگرام کا ایک اہم جز آمدنی و روزگارکے ذراِئع کو بہتر بنانے کے لئے 13,968 انتہائی غریب افراد کو 668 ملین روپے کی فراہمی ہے جن میں 72 فیصد خواتین مستفید ہوئیں۔بریس پروگرام نے 3,187 نوجوانوں کو تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت فراہم کی

جن میں سے 58 فیصد خواتین ہیں۔ ان میں سے 51 فیصد ہنرمند افراد نے اپنے خاندانوں کو غربت کے چنگل سے آزاد کیا۔357 اسکیموں سے تقریبا 42,000 خاندان مستفید ہو رہے ہیں جنمیں صاف پانی کی اسکیمات، سیلاب سے بچا کے بندات، شمسی توانائی اور دیگر شامل ہیں۔ صفائی ستھرائی اور پینے کے صاف پانی میں بہتری سے صحت کے اخراجات میں 50 فیصد کمی آئی ہے۔

چھوٹے پیمانے پر قرضوں کے تحت یونین کونسل کی سطح پر تنظیموں کے ذریعے 14,714 غریبلوگوں کو 408 ملین روپے فراہم کئے گئے ہیں جن میں 62 فیصد خواتین ہیں۔تقریب کے اختتام پر بی آر ایس پی کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر طاہر رشید اور چیئرمین بی آر ایس پی بورڈ آف ڈائریکٹرز انور سلیم کاسی نے مہمانوں میں شیلڈز تقسیم کیں