|

وقتِ اشاعت :   September 30 – 2023

کوئٹہ : چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ نگران حکومت کا کفایت شعاری مہم کے تحت 19کھرب روپے بچانے کا منصوبہ نہایت خوش آئند ہے۔

اگر ایسا ممکن ہو جائے تو اس سے ملک کو خاطر خواہ فائدہ ہوگا لیکن ایسا ممکن نظر نہیں آتا حکومت کو پیسہ بچانے کے لئے مختلف مدات پر واضح کٹ لگانا ہوگا۔

حکومتوں نے بیوروکریسی کی مدد سے جن جن مدات پر بھاری رقوم مختص کی ہوئی ہیں انہیں کم کرنے سے مختلف سیاسی اور اداراتی حلقوں کی جانب سے سنجیدہ رد عمل سامنے آئے گا۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر عبدالقادر نے کہا کہ یہ درست ہے کہ ملک کو اپنی ایک ایک پائی کی ضرورت ہے اور بطور حکومت اور بطور قوم ہم ایسی کسی مہم میں ہمیشہ ناکام ہوئے ہیں ۔

نگران حکومت نے نئی آ سامیوں پر پابندی،سیکیورٹی گاڑیوں کی خریداری، ترقی کیلئے مختص رقوم میں کمی، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے فنڈز میں کمی اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں وفاقی شیر کی کمی کے ذریعے 19 کھرب روپے بچانے کا منصوبہ بنایا ہے حکومت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ خزانے کا واحد اکاؤنٹ بنائے گی اور وفاقی وزارتوں اور ان سے منسلک محکموں سے کہا گیا ہے۔

کہ وہ اپنی رقوم کو وفاقی حکومت کے قومی خزانے میں جمع کرائیں۔انہوں نے کہا کہ تخمینہ لگایا جا رہا ہے کہ اس سے 424 ارب روپے بچائے جا سکتے ہیں اس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ صوبوں کو منتقل کی گئی وزارتوں کے آپریشنل اخراجات میں تخفیف کی جائے تاکہ 328 ارب روپے بچائے جا سکیں 18ویں آئینی ترمیم کے بعد مختلف اختیارات صوبوں کو منتقل کر دیئے گئے تھے۔

لیکن وفاق نے ان پر اخراجات جاری رکھے جس سے قومی خزانے کو نقصان ہونے لگا ہائی پروفائل کیبنٹ کمیٹی آن اکنامک ریوایول (سی سی ای آر) میں کفایت شعاری کی ان تجاویز پر غور ہو رہا ہے تاکہ اخراجات کو مختصر مدتی بنیادوں پر 19 کھرب تک کم کیا۔

جا سکے۔چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ملک شدید اقتصادی بحرانی صورتحال سے دوچار ہے ملکی انتظام و انصرام چلانے کے لئے فنڈز کی فراہمی ایک بہت بڑا چیلنج ہے تمام حکومتوں نے ملکی وسائل میں اضافے کے لئے کبھی کوئی سنجیدہ اقدامات نہیں کئے۔

قرضوں کا حجم بڑھانے پر ہی تمام حکومتوں کی توجہ رہی حکومتوں نے کبھی بھی اپنے اخراجات میں کمی کا کوئی قابل عمل منصوبہ نہیں بنایا۔

ہم حقیقی معنوں میں اقتصادی بحرانی صورتحال سے نمٹ سکتے ہیں لیکن یہ اس وقت تک ممکن نظر نہیں آتا جب تک ملکی وسائل بروئے کار نہیں لائے جاتے منصوبے کی حد تک تو نگران حکومت کا بچت کا یہ منصوبہ خوش آئند ہے۔

لیکن یہ مکمل طور پر ناقابل عمل لگتا ہے بچت کا یہ منصوبہ بھی سیاست اور افسر شاہی کی نظر ہوتا ہوا دکھائی دیتا ہے۔