|

وقتِ اشاعت :   October 1 – 2023

خضدار؛ جھالاوان عوامی پینل کے آرگنائزر میر شہزاد غلامانی ڈپٹی آرگنائزر رئیس محمد صادق مینگل مرکزی رہنما میر شہباز خان قلندرانی مرکزی رہنما میر فدا احمد قلندرانی کونسلر رئیس عبدالصمد گزگی مولانا علی اکبر محمد زئی حبیب الرحمان موسیانی میر سعداللہ گنگو جان محمد الفت حسنی سیکریٹری ظفر تاج میر وانی میر شہباز غلامانی فضل محمد محمدزئی نے خضدار پریس کلب میں پر ہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا۔

کہ وڈھ میں سرکاری سردار اور اسکے دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے جھالان عوامی پینل کے مرکزی رہنما میر رحمت اللہ رخشانی میر سعید احمد محمد حسنی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے شہدا شہادت کے عظیم مرتبے پر فائز ہوگئے ہیں لیکن ظالم سردار کے سامنے سرتسلیم خم نہیں کیا۔

اور شہادت کو ترجیح دی شہید میر رحمت اللہ رخشانی قبائلی شخصیت ہونے کے ساتھ ساتھ ایک علم دوست سیاسی و سماجی انسان تھے میر رحمت اللہ کو شہید کرنے سے ہمارے مخالفین اس بھول میں نہ رہیں کہ ہمارے حوصلے پست ہونگے بلکہ انکی شہادت نے ہماری تحریک میں ایک نئی روح پھونک دی ہے گوکہ میر رحمت اللہ رخشانی جسمانی طور پر ہمارے درمیان موجود نہیں۔

لیکن وہ نظریاتی و فکری طور پر ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گے انہوں نے کہا کہ سرکاری سردار کے ایما پر ان کے مسلح آلہ کاروں کے ہاتھوں ہمارے بے گناہ شہید کیئے جانے والے رہنماؤں کی طویل فہرست ہے جن میں سرفہرست شہیدمیر عبدالقدوس مینگل شہید میر محمد کریم رئیسانی شہید میر عبدالرشید خدرانی شہید میر سعید احمد قلندرانی شہید میر لعل جان قلندرانی شہید حفیظ قلندرانی شہید میر نصراللہ قلندرانی و دیگر ایک سو تیس کے قریب رہنماؤں و کارکنان کو ٹارگٹ کرکے شہید کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں بھی ہمارے قائد میر شفیق الرحمان مینگل کی رہائش گاہ سرکاری سردار کے مسلح دہشت گردوں نے خود کش حملہ کرکے بیس کے قریب کارکنوں کو شہید کیا اور کئی کارکنان اس حملے میں شہید ہوئے ایک عشرہ قبل بھی ہمارے مخالفین نے ایک منظم سازش کے ذریعے بلوچستان میں کئی دہائیوں سے آباد آباد کاروں کو نشانہ بنایا گیا۔

اور اس وقت کی تقریریں آج بھی رکارڈ پر موجود ہیں انہوں نے کہا کہ وڈھ میں حالیہ کشیدگی کا مقصد ایک مرتبہ پھر جھالاوان میں بد امنی اور افرا تفری سیاسی گروہی مفادات حاصل کرنا ہے جس کے لئے سرکاری سردار نے سینکڑوں مسلح افراد کروڑوں روپے اسلح دیکر گزشتہ تین ماہ سے وڈھ پر زبر دستی جنگ مسلط کردی ہے اس تمام تر صورتحال پر انتظامیہ کی خاموشی باعث تعجب اور باعث افسوسناک ہے