|

وقتِ اشاعت :   October 1 – 2023

کوئٹہ: گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے پاکستان انجینئر نگ کونسل(پی ای سی) کے زیر اہتمام سالانہ جنرل اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج سائنس اینڈ انجینئرنگ کے شعبوں میں جو ملک شمسی توانائی کی پیداوار میں اضافہ کریگا تو روشن مستقبل بھی اْسی کا ہوگا۔

آپ انجینئرز حضرات بجلی کے بحران پر قابو پانے میں ہماری رہنمائی کریں کہ ہم اپنے بجلی کے روایتی نظام کو سولر انرجی پر کسطرح منتقل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرانس کے پایہ تخت پیرس کے تاریخی ایفل ٹاور سے لیکر دبئی کے برج خلیفہ تک ہمیں انجنیئرز کی عظمت اور شاندار ذہنی صلاحیتوں کا اعتراف کرنے پر مجبور کرتے ہیں ضروری ہے کہ ہمارے انجنیئرز دنیا کے سیاحوں کی توجہ مبذول کرانے کیلئے انٹرنیشنل لیول کی کوئی شاہکار عمارت کی تعمیر کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کہا کہ پاکستان انجنیئرنگ کونسل کے زیر اہتمام 28ویں سالانہ جنرل اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر پاکستان انجنیئرنگ کونسل کے چیئرمین نجیب ہارون، نگران صوبائی وزراء جان اچکزئی، قادر بخش بلوچ، سینٹر رخسانہ زبیری، پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز، پاکستان ایجنئیرنگ کونسل کے پرانے اور نئے ممبران سابق وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی چنگیز جمالی سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد شریک تھے۔

شرکاء سے خطاب میں گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ پاکستان انجنیئرنگ کونسل کے اْن زیرک اور باصلاحیت افراد کے درمیان موجود ہوں جو ملک و قوم کی تعمیر و ترقی کے کاموں میں دن رات مصروف عمل رہتے ہیں۔ انجینئرنگ کا شعبہ ملک و قوم کی تعمیر و ترقی میں خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ ہم انجینئرز کی پوشیدہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر اپنے روشن مستقبل کو یقینی بنا سکتے ہیں۔

افسوس ہوتا ہے کہ آج کے ترقی یافتہ دور میں بھی ہم شہری اور دیہی علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے چھٹکارا پانے میں کامیاب نہیں ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تھری ڈی پرنٹرز کی توسط سے جدید عمارتیں بنا کر ہم کسطرح سیمنٹ، سریا، اینٹ اور بجری وغیرہ کے غیرضروری بوجھ سے چھٹکارا پا سکتے ہیں۔

آپ مدد و رہنمائی کیجئے کہ بلڈنگ کوڈ کے حوالے سے سائنس اینڈ انجینئرنگ کا نیا تصور کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت آپہنچا ہے کہ ہم جلد از جلد اپنے تمام اداروں اور محکموں کو کمپیوٹرائز کریں اس کیلئے سردست تمام پیشہ ورانہ شعبوں میں ہمیں تعداد کی بجائے استعداد بڑھانے پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ گورنر بلوچستان کی جانب سے آئی ٹی انیشیٹیو پروگرام کے تحت مرحلہ وار دس ہزار افراد کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جدید مہارتیں سکھانے میں ہماری مدد اور رہنمائی کریں

۔ انہوں نے کامیاب پروگرام کے انعقاد پر تمام منتظمین اور شرکاء کو خراج تحسین پیش کیا. آخر میں گورنر بلوچستان نے مہمانانِ گرامی ، ماہرین اور منتظمین میں یادگاری شیلڈز تقسیم کیے گئے۔