|

وقتِ اشاعت :   October 13 – 2023

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیراہتمام کوئٹہ میں بھی نوراستمان شہیدمیرنورالدین مینگل کی13 ویں برسی کے مناسبت سے تعزیتی ریفرنس نویداسکیم جیوکوئٹہ میں منعقدہوا .

کوئٹہ جس کی صدارت شہیداستمان کی تصویرجبکہ مہمان خاص بی این پی کے مرکزی لیبرسیکرٹری موسی بلوچ اعزازی مہمان خاص ممبرسنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کوئٹہ کیصدر ممبرغلام نبی مری سی ای سی ممبران چیئرمین جاویدبلوچ تھے۔

تعزیتی ریفرنس میں شہیداستمان وسمیت شہدا کوسلامی پیش کرنے کیلئے کھڑے ہوکر ان کی یادمیں دومنٹ کی خاموشی اختیارکی گئی۔

تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی این پی کے مرکزی لیبرسیکرٹری موسی بلوچ ممبرسنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کوئٹہ کیصدر ممبرغلام نبی مری سی ای سی ممبران چئرمین جاویدبلوچ ملک محی الدین لہڑی ڈاکٹرعلی احمد قمبرانی پرنس رزاق بلوچ حاجی وحید لہڑیمیرمراد مینگل میرزگرین مینگل رضاجان شاہیزئی حاجی خلیل الرحمان غلام حسین بلوچ نے شہیداستمان میرنورالدین مینگل کوربردست خراتحسین پیش کرتے ہوئے ۔

کہاکہ شہیداستمان شہیدمیر نوارلدین مینگل ایک بے باک اورعظیم رہنما تھے۔

جس کیا شہادت نے ثابت کیاکہ بلوچستان میں ظالم اورمظلوم میں فرق اتناہے کہ وہ چھپ کرچوری چھپے بزدلانہ وارکرتے ہیں جب کہ ہم ظلم کے ہرعمل کیخلاف سینہ تھان کرحق وصداقت کی پرچار کرتے ہیں بلوچستان کی قومی سیاسی جدوجہدمیں شہدا کی قربانیاں ہمارے لئے مشعل راہ کی حیثیت رکھتے ہیں۔

جن کی نقش قدم پرچل کر بی این پی بلوچستان کی قومی ساحل وسائل واحق واختیارعوام کی عزت جان ومال چادروچاردیواری کی تقدس کواپنی قومی فریضہ سمجھتی ہے لیکن طاقتور قوتوں نے ہمیشہ بلوچستان کی سیاسی جمہوری آوازکوطاقت مکاری چالبازی کاسہ لیسوں جیل زندان جبروتشدد سیدبانے کی کوشش کی ہیاس کے باوجودعوام کوبی این پی کی قیادت وبلوچستان کے حقیقی جدوجہدسیدستبردار کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے ہیں ۔

چھترسالوں سے مقتدرقوتوں نے بلوچستان کو مفتوعہ سمجھ کر ہمیشہ آپریشن کوتواترسے یہاں کی سیاسی قومی عوامی جہدکاروں کے خلاف جاری رکھاہوا ہے۔

حقیقی نمائندگی کوزیرکرنے کیلئے مصنوعی بت تراش کرنعم البدل کے طورپرشوپیس بنایاگیاہے ۔

لیکن عوامی حقیقی قوت وسیاست کوکمزورنہ کرسکے ایپیکس کمیٹی کے نام پرمنعقداجلاس میں جوفیصلہ پڑھ کرصوبائی حکومت کیمصنوعی قیادت کومہرابناکر وڈھ میں بی این پی بلوچستان کے سیاسی فلسفہ گڑھ دیارسرداعطااللہ خان مینگل پردہشت گردگروہ کیخواہشات کی تکمیل کیلئے سرداراخترجان مینگل کیخلاف لاپتہ افرادوبلوچستان کی محکومیت کی داستان کوواضع کرنیپرانتقامی بنیادوں پرآپریشن کرنے کامنصوبہ انتائی تشویشناک اورقابل مزمت عمل ہے۔

گزشتہ روزدشت سپیزنٹ عثمانیہ پٹرولیم پمپ سیدوبھائیوں ظفرعلی وامدادعلی ولدرحم علی جتک کولاپتہ کیاگیابلوچستان میں انارکیت اس حد تک پھیل چکی ہے کہ کھلیعام بلوچستان کے خلاف معاذ کھول دیاگیاہے جبکہ وڈھ میں انتظامی ناکامی امن عامہ کوبنیادبناکرآپریشن کرنے والے انتظامیہ خضدارشہرمیں عوام اورلوگوں کوتحفظ دینے میں مکمل ناکام ہے جہاں سیاسی وجمہوری سرگرمیوں پرپابندی دفعہ 144نافظ ہے۔

عام لوگوں کوبے سہاراکرکیڈیتھ اسکواڈ کیہدف تجربہ بنادیاگیاہے سیاسی کارکنوں صحافی وملازم پیشہ افراد سمیت چارلوگوں اورمختلف گاڑیوں کونشانہ خضدارشہرمیں بنانے والے کون ہیں شہیداستمان میرنورالدین مینگل شہیدگل زمین حبیب جالب بلوچ سلام ایڈوکیٹ آغاورنانوروزشہید نواب امان اللہ خان زہری سمیت سینکڑوں پارٹی رہنماوں وکارکنوں کی شہادت کیاسباب کیاتھے لیکن وڈھ میں یکطرفہ کاروائی دراصل بی این پی کی اصولی موقف اورعوامی تائیدحمایت سی حکومت واسک پیداکردہ مصنوعی نرسری کو لائق خطرہ عوامی بیزاری ہے۔

جسے عوام قبول نہیں کرتے اوربی این پی کیتائیدوحمایت میں دیوانہ وار قائدبلوچستان سرداراخترجان مینگل شانہ بشانہ قومی بقا شناخت زبان تاریخ وثقافت اوراپنے حقوق کی دسترس کیلئیپرواز سفر ہیں سرداراخترجان مینگل بلوچستان کی سب سے بڑی جمہوریت پسند پارٹی کاسربراہ اورقومی تواناآواز ہے جس کے خلاف کسی بھی معاندانہ اقدام بلوچستان کے عوام کے لئیے ناقابل برداشت عمل تصورکیاجائیگا جس کاتصوربھی اتنابھیانک ہوگا جو نگران سوچ بھی نہیں سکتے اس موقع پر بی این پی کیسینئررہنماوں کامریڈ حمیدلانگو وسیم لہڑی زعفران مینگل ڈاکٹرمحبوب بلوچ حاجی تنویرلہڑی ارباب نزیردہوار ندیم حسین جتک ناصردہوارمحمد علی لانگوبھی موجودتھے۔