|

وقتِ اشاعت :   October 13 – 2023

کراچی: نگران صوبائی وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت اور کیسکو نے بلا تعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کسانوں اور کاشتکاروں کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔

تاہم کاشتکاروں کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے کیسکو کے چیف انجینئر کی رضامندی کے باوجود 8 گھنٹے یومیہ بجلی کی فراہمی کی بحالی تاحال عمل میں نہیں لائی گئی۔ بجلی کی سپلائی بحال کرنے میں یہ تاخیر انتہائی تشویشناک ہے، خاص طور پر اس نازک صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے بجلی کی فراہمی فوری بحال نہ کی گئی تو اربوں روپے کی فصلیں تباہ ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ کاشتکاری میں نقصان سے ضروری اجناس درآمد کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔

جس کے نتیجے میں نہ صرف بلوچستان بلکہ پاکستان پر مالی بوجھ پڑھ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کاشتکاروں کو گزشتہ سال آنے والے سیلاب کی وجہ سے پہلے ہی کافی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

جس سے ان کی پیداوار تباہ ہو گئی تھی۔ اس لیے ان کے ذریعہ معاش کو مزید نقصان پہنچنے سے بچانا ناگزیر ہے۔ اگر واپڈا اپنے وعدے کو پورا کرنے اور اتفاق رائے کے مطابق بجلی کی سپلائی بحال کرنے میں ناکام رہتا ہے، تو نگران وزیراعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی اس مسئلے کو نگران وزیراعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ کے ساتھ اٹھانے پر مجبور ہوں گے اور مسئلے کا فوری حل نکالنے پر زور دیں گے۔