|

وقتِ اشاعت :   October 13 – 2023

کوئٹہ: پشتونوں کی خاموشی کو ان کی بے غیرتی نہ سمجھی جائے، سندھ، پنجاب سمیت ملک بھرمیں پشتونوں کے ساتھ روا رکھا جانیوالا رویہ ناقابل برداشت بن چُکا ہے ۔

، پاکستان سے کہنا چاہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر بناکر تجارت کو آزاد کیا جائے ،بہترین سفارتی تعلقات کو برقرار رکھتے ہوئے معیشت کیلئے درآمدات اور برآمدات پر توجہ دی جائے۔افغانستان میں 40سال کی طویل جنگ مسلط کی گئی تمام دنیا افغانوں کی مقروض ہے، آج بھی افغان مہاجرین کے نام پر کروڑوں ڈالرز اقوام متحدہ کے اداروں کے ذریعے آرہے ہیں ، ڈکٹیٹر ضیاء الحق نے اپنی ایک تقریر میں کہا تھا کہ افغان مجاہدین جو لڑرہے ہیں۔

وہ دراصل ہماری آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں کیونکہ روس افغانستان کے بعد یہاں کا رخ کریگا افغانوں کو زبردستی نکالنے یا جائیدادیں ضبط کرنے والی باتیں غلط ہیں ، کوئی افغان شہری نہ اپنی جائیداد فروخت کریں اور نہ ہی اتنی جلدی جانے کی تیاری کریں ہم نے ایک کمیٹی بنائی تھی جس میںوزیر اعظم جناب میاں محمد نواز شریف ، مولانا فضل الرحمن صاحب ، پی ٹی آئی ، اے این پی، ایم کیو ایم سمیت کئی پارٹیاںشامل تھیں۔

میاں محمد نواز شریف نے مجھ سے کہا کہ جو افغان یہاں پیدا ہوئے ہیں انہیں پاکستانی شہریت دینی چاہیے ۔ ان خیالات کا اظہارمحمود خان اچکزئی نے پشتونخوامیپ ضلع کوئٹہ کے تحصیل صدر سے مربوط ترین شور علاقائی یونٹ کے زیر اہتمام حاجی کاوک آکا خلجی،حاجی محمد عارف خلجی ، حاجی احسان اللہ خلجی ، حاجی عبدالظاہر ملاخیل ،حاجی صدیق اللہ خلجی ،حاجی عبدالنبی سلیمانخیل، حاجی گل باران ،حاجی عبداللہ خان،حاجی بور جان خلجی کی قیادت میں سینکڑوں افراد کی پارٹی میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

جس سے پارٹی کے صوبائی صدر عبدالقہار خان ودان، ضلع کوئٹہ کے سیکرٹری سید شراف آغا، تحصیل صدر سیکرٹری نعیم پیر علیزئی ، حاجی گل باران خلجی ،میوو خان نے خطاب کیا ۔۔

جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض راحت خان بازئی نے سرانجام دیئے۔ اس سے قبل محتر م محمود خان اچکزئی کا نواں کلی پہنچنے پر پارٹی کارکنوں نے پرتپاک استقبال کیا گیا۔

اور ریلی کی قیادت میں انہیں ملک عبدالخالق روڈ شمولیتی اجتماع کے پنڈال تک پہنچایا ۔ شمولیتی پروگرام میں پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری ڈاکٹر حامد خان اچکزئی ، صوبائی سیکرٹری کبیر افغان ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹریز نصیر ننگیال ، ملک عمر کاکڑ، حضرت عمر اچکزئی ، حبیب اللہ ناصر ایڈووکیٹ، حبیب الرحمن بازئی ، منان خان بڑیچ، حاجی صورت خان کاکڑ، سردار ادریس بڑیچ ، گل خلجی ، نظام عسکر ، سلیم لالا ژوب، سردار اکبر ترین ، ضلع کوئٹہ کے ایگزیکٹو ز ،تحصیل صدر کے ایگزیکٹوز بھی موجود تھے ۔ محمود خان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نئے شامل ہونیوالوں کا شکریہ اد ا کرتے ہیں ۔

کہ ہمیں یہ موقع فراہم کیا کہ ہم ان کے پاس آئے اور آپ تمام کارکنوں اور ساتھیوں کے مشکور ہیں کہ اس اہم وقت میں اپنے کام کاج چھوڑ کر یہاں آئے ۔ ہم بالکل اس فکر کے ساتھ نہیں آئے کہ ہم عقل کل ہیں جیسا ہم کہیں گے ویسا آپ کرینگے ب۔

لکہ ہم اس لیئے آئے ہیں کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ اپنا عقل اور اپنی دانش شریک کرسکیں ہم تمام پشتونوں کو سیال اور اپنے وطن کے محسنین سمجھتے ہیں۔ ہم نے ہر وقت پشتونوں سے یہ درخواست کی ہے کہ ہم ایک قوم ، ایک نسل کے لوگ ہیں ایک وطن کے باسی ہیں ہماری عزت اور بے عزتی ایک ہے اور ہمارے پورے قوم کی عزت وبے عزتی ، ننگ وناموس اس مٹی کے ساتھ منسلک ہے جہاں ہمارے گھر ہیں ۔ اگر یہ سرزمین عزت سے ہوگی ۔

تو اس کا خان ، مُلا ، پیر فقیر غریب سرمایہ دار سب عزت سے ہونگے اور اگر خدانخواستہ یہ مٹی سرزمین اپنے مالک اور اپنے اختیار سے محروم ہوگی تو پھر ایسی حالت ہوگی جس طرح آج ہے ، اس کیلئے ہم پشتونخوا وطن کے گھر گھر ، چپے چپے میں پھر رہے ہیں ایسا نہیں ہے کہ ہمارا کوئی غرض کوئی مقصد نہیں بے غرض صرف خدا کی ذات ہے ، باقی خدا کے پیغمبر بھی جب کسی گائوں کا رُخ کرتے تو ان کا غرض ہوتا تھا ، ہمارا غرض یہ ہے کہ یہ قوم ہماری قوم ہے بُرے دنوں میں گری ہوئی ہے مشکل حالات کے ساتھ نبردآزما ہے ہم قوم سے کہنا چاہتے ہیں کہ یہ ساری مشکلات ومسائل ہمیں خود ہی حل کرنے ہونگے