|

وقتِ اشاعت :   October 14 – 2023

کوئٹہ؛ زمیندار ایکشن کمیٹی کے ترجمان نے زمینداروں کے ساتھ حکومت بلوچستان کے ساتھ تحریری معاہدے سے کیسکو کے انحراف پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر کیسکو آئندہ 12گھنٹوں میں بجلی بحالی یقینی نہیں بناتی توپھر زمیندار ایک بار پھر روڈوں پر ہونگے بلکہ عدالتی دروازہ بھی کھٹکھٹائیں گے ۔

جس کی تمام تر ذمہ داری کیسکو پر عائد ہوگی ،ایک ماہ 5دن سے بجلی کی بندش سے زمینداروں کو200ارب سے زائد کے نقصانات کاسامنا کرناپڑاہے جس کی ذمہ دار کیسکو ہے ۔ترجمان کے جاری کردہ بیان میں کہاگیاہے کہ زمیندار ایکشن کمیٹی کی جانب سے ریڈ زون میں احتجاجی دھرنے کے بعد نگران وزیراطلاعات جان اچکزئی سے مذاکرات ہوئے اور اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ۔

جس کے بعد نگران وزیراعلی بلوچستان میر علی مردان ڈومکی سے ملاقات ہوئی ان کی ہدایت پر نگران وزیراطلاعات جان اچکزئی اور نگران وزیر زراعت آصف الرحمن دمڑ کے ساتھ کمشنر کوئٹہ ڈویژن اور ڈپٹی کمشنر کی موجودگی میں تحریری معاہدہ ہوا اس معاہدے کے مطابق کیسکو کی جانب سے آج تمام قانونی زرعی ٹیوب ویلز پر بجلی مکمل وولٹیج کے ساتھ بحال کی جانی تھی لیکن معاہدے پر عملدرآمد نہ ہوسکا جس کی وجہ سے کیسکو کے ناروا عمل پر زمینداروں کا اعتماد ختم ہورہاہے صوبائی حکومت کی یقین دہانی پر زمینداروں کی جانب سے احتجاج موخر کیاگیاہے ۔

لیکن اگر صوبائی حکومت اپنے وعدوں پر عمل نہ کرا سکتی تو مجبورا ہمیں دوبارہ احتجاج کا راستہ اپنانا پڑے گا اور اس بار سخت لائحہ عمل طے کرینگے جس کی تمام تر ذمہ داری کیسکو حکام پر عائد ہوگی ،ترجمان نے کہاکہ گزشتہ ایک ماہ اور5دن بجلی کی بندش کی وجہ سے زمینداروں کو 200ارب روپے کے نقصانات کاسامنا کرناپڑاہے اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو پھر حکومت کو بیرون ملک سے اجناس برآمد کرنے ہونگے حکومت کو دو گناقیمتوں میں پڑیںگے اور معاشی بحران میں قومی خزانہ اتنا بڑا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا۔

لہذا کیسکو حکام ہوش کے ناخن لیں کیسکو کی ہٹ دھرمی کا سلسلہ جاری رہا تو پھر زمیندار ایکشن کمیٹی عوامی احتجاج کے ساتھ عدالت سے بھی رجوع کریگی ۔نگران صوبائی وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کا یہ بیان کہ بلوچستان حکومت اور کیسکو نے بلا تعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کسانوں اور کاشتکاروں کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔۔

تاہم کاشتکاروں کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے کیسکو کے چیف انجینئر کی رضامندی کے باوجود 8 گھنٹے یومیہ بجلی کی فراہمی کی بحالی تاحال عمل میں نہیں لائی گئی۔ بجلی کی سپلائی بحال کرنے میں یہ تاخیر انتہائی تشویشناک ہے،ہمارے مطالبات پر مہر ثبت کرنے کے مترادف ہے ۔دریںاثنا زمیندار ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ملک نصیراحمدشاہوانی نے نوشکی سے خورشید احمد جمالدینی کوزمیندار ایکشن کمیٹی کے ایگزیکٹو ممبر منتخب کرلیاہے ۔