|

وقتِ اشاعت :   October 15 – 2023

تربت: تربت میں مزدوروں کے قتل کے واقعہ پر قائم مقام انسپکٹر جنرل آف پولیس بلوچستان جواد احمد ڈوگر کوئٹہ سے تربت پہنچ گئے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان علی مردان خان ڈومکی کی خصوصی ہدایت پر انہوں نے تربت پہنچتے ہی ٹیچنگ ہسپتال تربت کا دورہ کیا اور وہاں پر زخمی افراد کو علاج کی سہولیات کی فراہمی جبکہ جاں بحق ہونے والے چھ افراد کی میتوں کو انکے آبائی شہر ملتان پہنچانے کے انتظامات کا جائزہ لیا۔

اس موقع پر انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے احکامات کے تحت زخمی افراد کو مزید علاج کی فراہمی کے لیے فوری طور پر ملتان منتقل کیا جارہا ہے جبکہ تربت سانحہ میں جان بحق ہونے والے چھ افراد کی میتوں کو بزریعہ کوئٹہ ملتان منتقل کرنے کے بھی انتظامات کیے جارہے ہیں بعد ازاں قائم مقام انسپکٹر جنرل آف پولیس بلوچستان جواد احمد ڈوگر نے تربت میں پریس بریفننگ دیتے ہوئے کہا کہ سانحہ تربت ایک انتہائی افسوس ناک واقع ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ کی خصوصی ہدایت پر تربت پہنچے ہیں تاکہ اس واقعے کے صحیح مضمرات کا جائزہ لیا جاسکے اور دوسرے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ساتھ ملکر ایک مشترکہ لائحہ عمل تیار کرکے تفتیش کو آگے بڑھاکر منطقی انجام تک پہنچائیں انہوں نے کہا کہ اسپیشل برانچ اور سی ٹی ڈی اہلکاروں کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ لائحہ عمل تیار کررہے ہیں تاکہ تفتیش کے عمل کو آگے بڑھاکر دہشت گرد عناصر کے گرد گھیرا تنگ کیا جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت تحقیقات ابتدائی مراحل میں ہیں اور وہ امید کرتے ہیں

کہ تحقیقات کے مکمل ہونے کے بعد اس واقعے میں ملوث افراد کو بہت جلد انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرکے قرار سزا سنائی جائے گا۔ انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دوسرے صوبوں سے آئے ہوئے مزدوروں کے بارے میں بہت جلد ایک سروے مکمل کیا جائے گا تاکہ یہاں پر ان کی صحیح تعداد کا پتہ چل سکے.

اور ان کی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بہتر اقدامات کیے جاسکے انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے مکمل ہونے کے بعد دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی جائے گی اور انکی گرفتاری کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔اس دوران انہوں نے ایک سوال کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے الیکٹرانک آلات کو ٹریس کرنے کے لیے متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر کام کریں گے تاکہ ان شرپسند عناصر کے ٹھکانوں کو صحیح طریقہ سے شناخت کیا جاسکے۔ اس دوران ڈی آئی جی مکران مسرور عالم ، ڈی پی او گوادر زوہیب محسن، ڈی ایس پی کیچ امام بخش بلوچ بھی وہاں پر پریس بریفننگ میں موجود تھے۔