|

وقتِ اشاعت :   October 15 – 2023

کوئٹہ/ اسلام آباد : نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) جلد ہی رتوڈیرو-گوادر موٹروے (ایم 8) کے آواران-نال سیکشن اور نیشنل ہائی وے 50 (این 50) کے ژوب-قلعہ سیف اللہ سیکشن پر تعمیراتی کام شروع کرے گی۔

گوادر پرو کے مطابق این ایچ اے کے ممبر(ویسٹ زون) شاہد احسان اللہ نے بتایا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اقدام کے پیش نظر یہ منصوبے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ شاہد نے کہا کہ این ایچ اے نے ایم 8 کے 168 کلومیٹر طویل آواران-نل سیکشن کے تینوں پیکیجوں کے ٹھیکیداروں کو موبلائزیشن ایڈوانس ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے زمین کا سروے شروع کردیا ہے اور جلد ہی تعمیراتی سرگرمیاں شروع کریں گے۔

گوادر پرو کے مطابق آواران-نال ایم-8 موٹروے کا آخری لنک ہے، جو پشاور-کراچی موٹروے کو صوبہ سندھ میں سکھر کے قریب گوادر سے جوڑتا ہے۔ ایم ایٹ کے 146 کلومیٹر طویل ہوشاب آواران سیکشن پر کام پہلے ہی جاری ہے۔ باقی کلیدی سڑک فعال ہے۔

شاہد نے کہا کہ اس کے علاوہ این ایچ اے نے ژوب اور قلعہ سیف اللہ کے درمیان این 50 ہائی وے کے تین حصوں کے ٹھیکے دیئے ہیں اور جلد ہی فزیکل ورکس کے لئے ٹھیکیداروں کو متحرک کیا جائے گا۔ گوادر پرو کے مطابق قلعہ سیف اللہ اور کوئٹہ کے قریب کچلاک کے درمیان این 50 کے دو پیکجز پر تعمیراتی کام پہلے ہی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی ہدایات کے مطابق نومبر میں سڑک کے کچھ حصوں کو ٹریفک کیلئے کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق این -50 ، جب ہکلا -ڈی آئی کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے۔ خان موٹروے (ایم 14) پشاور اور اسلام آباد کو گوادر سے ملانے کے لئے ایک اور روٹ فراہم کرے گی، جسے مغربی روٹ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

رکن این ایچ اے نے کہا کہ کراچی کوئٹہ چمن ہائی وے (این 25) کے کوئٹہ خضدار سیکشن پر کام جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی- خضدار اور کوئٹہ-چمن سیکشنز کے لئے پی سی ون کی بھی منظوری دے دی گئی ہے اور فنڈز کی دستیابی کے بعد منصوبوں پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

گوادر پرو کے مطابق این 25 کراچی کو چمن بارڈر کے ذریعے افغانستان سے ملاتا ہے۔ یہ خضدار میں ایم ایٹ موٹر وے کو بھی ملاتا ہے اور اس طرح گوادر کو افغانستان سے بھی جوڑتا ہے۔