|

وقتِ اشاعت :   October 16 – 2023

کوئٹہ: نگراں وزیر اعلی بلوچستان میر علی مردان ڈومکی نے کہا ہے کہ نگراں صوبائی حکومت جانبدار نہیں ہے نہ ہی ہم کسی کی طرف دار ی کرنے آئے ہیں، بلوچستان مسائلستان بن چکا ہے کوشش ہے کہ آنے والی حکومت کو ایک سمت دیکر جائیں، صوبے کو مالی مشکلات سے اللہ یا وفاق نکال سکتے ہیں،

دفعہ 144کا نفاذ امن و امان بہتر کرنے کے لئے ہے ، تربت میں مزدوروں کے قتل میں ملوث ملزمان کے خلاف کاروائی کریں گے، الیکشن کمیشن نے جس دن شیڈول کا اعلان کیا نگراں حکومت انتخابات کروائے گی اور اقتدار منتقل کر کے گھر چلی جائے گی ،

صوبے میں مہنگائی، اسمگلنگ ، کرایوں کو قابو کرنے کے لئے ڈپٹی کمشنر ز اور اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایات جاری کردی ہیں ۔یہ بات انہوں نے پیر کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میںمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت انتخابات کروانے آئی ہے الیکشن کا شیڈول الیکشن کمیشن نے دینا ہے ہم انتخابات کروا کر گھر چلے جائیں گے جنہوں نے کرسی سنبھالنی ہے وہ وہ سنبھالیں گے ہم اقتدار سے چمٹے رہنے کے لئے نہیں آئے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں نگراں وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان مسائلستان بن گیا ہے .

ہم آنے والی حکومت کو ایک سمت دیکر جائیں گے اگر وہ اس پر چلیں گے تو بہتر ہوگا میں کم سے کم 9بجے دفتر تو پہنچ جا تا ہوں گڈگوننس کے حوالے سے اقدامات کئے ہیں آنے والے دنوں میں مزید اقدامات بھی کئے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت کسی کی خدمت یا طرف دار ی کے لئے نہیں ہے ہم سب لوگوں کو ساتھ لیکر چل رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کومالی مشکلات وفاق یااللہ تعالیٰ ہی نکال سکتے ہیں ترقیاتی کام جاری ہیں.

کوئٹہ میں سریاب روڈ، لنک بادینی روڈ سمیت 3منصوبے تکمیل کے قریب ہیں جلد ہی انکا افتتاح کرونگا این ایچ اے کے کچھ منصوبے سست روی کا شکارہ یں جن پر وفاق سے بات کی ہے اب ان کی رفتار میں بہتری آئی ہے نگراں صوبائی حکومت نئی پی ایس ڈی پی یا اسکیمات پر کام نہیں کروا سکتی اور نہ ہی ہم نئی ملازمتیں دے سکتے ہیں ان پر الیکشن کمیشن کی پابندیاں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 2سال سے صوبے کے سیلاب متاثرین کی بحالی کا کام تاخیر کا شکار ہے.

اس پر وفاقی حکومت سے بات کی ہے کہ عالمی سطح پر ملنے والی امداد کی فراہمی سمیت بحالی کے کاموں کو تیز کیا جائے وفاقی حکومت نے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لئے پی ڈی بھی تعینات کردیا ہے جلد ہی سیلاب زدگان کی بحالی کا کام شروع ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے پیڑول کی قیمت میں40 روپے کم کی ہے معیشت کی بہتری کے لئے نگراں وفاقی حکومت نے اہم اقدامات اٹھائے ہیں ڈالرز ،سونا اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں کمی آرہی ہے، ٹرانسپورٹرز حضرات بھی کرایوں میں کمی کریں تاکہ عوام کو فائدہ پہنچے۔

انہوں نے کہاکہ صوبے میں تمام ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنران کو ہدایت کردی گئی ہے.

کہ وہ اشیاء خرد ونوش کی کمی کے لئے اقدامات کریں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تربت واقعہ میں انتظامیہ کی کوتاہی ضرور ہے تاہم امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے حکومت سنجیدہ ہے یہ کوئی ایسا کام نہیں جو راتوں رات ہوجائے البتہ تربت واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی ہوگی ،تربت فائرنگ واقع کے بعد ایس پی کیچ کو معطل کیا گیاتربت میں مزدوروں کو قتل کرنے پر دکھ ہے یہ بلوچستان کے روایت میں نہیں ہے،

حساس علاقوں میں مزدوروں کی رجسٹریشن کے حوالے سے طریقہ کابھی بنایا جارہا ہے 22اکتوبر کو گوادر اور تربت جارہا ہوں وہاں جاکر حالات دیکھوں گا ۔نگراں وزیر اعلیٰ میرعلی مردان ڈومکی نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کے مسئلے میں انشاء اللہ بہتری آئے گی، افغان مہاجرین کو عزت سے ان کے ملک بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے چمن کے دورے کے موقع پر قبائلی عمائدین سے ملاقاتیں کی ہیں .

چمن میں پاسپورٹ آفس اور نادرا دفتر کے حوالے سے مسائل حل کریں افغان ہمارے بھائی ہیں قانونی طریقے سے افغانستا ن سے جو بھی آنا چاہے وہ آسکتا ہے ہم نے کوئی پابندی نہیں لگائی ہے ۔انہوں نے کہاکہ دفعہ 144ہم نے سب کی بہتری کیلئے نافذ کی ہے آئے روز ریڈ زون بند ہونے سے مسائل ہوتے تھے ہم نے کہا ہے کہ اگر ہم کسی احتجاج کرنے والے کی بات نہ سنیں تو سڑک بند ہونی چاہیے زمینداروں کے احتجاج کے اگلے روز ہی ان سے ملاقات کی .

اور جومسائل حل ہوسکتے تھے اس حوالے سے اقدامات کئے ہیں ۔ ہم الیکشن کرانے آئے ہیںالیکشن کراکے واپس چلے جائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ صوبے میں پرائس کنٹرول کمیٹیاں فعال کی جارہی ہیں ہم گورننس کو بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں صوبے کو مالی بحران سے اللہ اور وفاقی حکومت ہی نکال سکتی ہے سیلاب زدگان کی بحالی کیلئے جلد کام شروع کر دیا جائے گا۔نگران وزیر اعلی میر علی مردان ڈومکی نے کہاکہ سمگلنگ کی روک تھام کے لئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں ۔