|

وقتِ اشاعت :   October 17 – 2023

مستونگ: موسم سرما شروع ہوتے ہی گیس پریشرغائب ہوگیا۔

عوام ہرمہینہ لاکھوں روپے گیس کے خالی ہوا کے بل اداکرنے پرمجبورہے گھریلوصارفین پریشر کی کمی سے سخت پریشان ہے ۔

متبادل ایندھن کیلئے قوت خریدنے پہلے سے جواب دیدیا ہے غریب عوام کے صبر کا پیمانہ لبریزیوچکاہے جی ایم سوئی سدرن بلوچستان چیف سیکرٹری بلوچستان ڈپٹی کمشنر مستونگ سے نوٹس لینے کا مطالبہ گیس پریشر کی کمی دور نہیں ہوئی تو سخت سے سخت احتجاج پر مجبور ہوں گے۔

حاجی محمد انور شاہوانی،یوسی چیئرمین وائس چیئرمین کونسلروں کامشترکہ بیان ان خیالات کا اظہار مستونگ گرینڈالائنس کے مرکزی چیئرمین حاجی محمدانورشاہوانی وائس چیئرمین کونسلرعبدالحلیم شاہوانی مرکزی ترجمان مولوی محمدزکریاشاہوانی چیئرمین یوسی کھڈکوچہ ڈاکٹراسماعیل بلوچ وائس چیئرمین یوسی ڑلی کھڈکوچہ نثاراحمد شاہوانی قائم مقام چیئرمین یونین کونسل موبی ملک شارخ شاہوانی ممبرڈسٹرکٹ کونسل حاجی اسلم شاہوانی کونسلرٹکری میراحمدمحمدشہی کونسلرحاجی عبدالمالک رندکڑک کونسلرغلام فاروق شاہوانی کھڈکوچہ

کونسلرعبدالمطلب شاہوانی کھڈکوچہ کونسلرنصراللہ شاہوانی کھڈکوچہ کونسلرغلام قادرشاہوانی کھڈکوچہ کونسلرظفرشاہوانی کھڈکوچہ کونسلرعبدالغفورشاہوانی کونسلرسلیم اللہ شاہوانی کونسلررئیس امداداللہ شاہوانی کونسلرچشمہ دولئے میرعبدالغفارشاہوانی کونسلر عبدالرشیدمحمدشہی کونسلرہدایت اللہ شاہوانی چشمہ کانک کونسلرمحمد انور لانگو کھڈکوچہ کونسلرلونگ خان لانگو کھڈکوچہ کونسلرملک یارترین تیری کونسلرحاجی ابوبکر شاہوانی کونسلر میرزوہیب شاہوانی کاریزسور اقلیتی کونسلرپریم چندکٹاریہ اوردیگر نے

اپنے ایک مشترکہ احتجاجی بیان میں کیاانھوں نے کہاکہ گیس پریشر کی کمی نے عوام کو سخت اذیت میں مبتلاء کررکھاہیسٹی مستونگ گردونواح مستونگ روڑ پڑنگ آباد کھڈکوچہ کانک ،درینگھڑھ کاریزسورفیض آباد،کاریزنوتھ کلی پیرکانوبہرام شہی کلی کونگھڑھ کلی کڑک اوردیگرکلیوں سے سینکڑوں شکایات موصول ہوئے ہے۔

کہ گیس پریشر بلکل صفرہیگھریلو صارفین خاص کرخواتین کوشدیدمشکلات درپیش ہے۔صبح سویرے بچے بغیرناشتے کے سکول جانے پر مجبور ہیبچے بوڑے خاص کے مریضوں کوگرم چھولے کی ضرورت ہوتی ہے۔

پریشر کی کمی کی وجہ سے جنکی زندگی اجیرن بن گئی ہیانھوں نے کہاکہ جی ایم سوئی سدرن بلوچستان چیف سیکرٹری بلوچستان ڈپٹی کمشنر مستونگ اوردیگرحکام بالا سے اپیل کی کہ وہ گیس پریشر کی کمی کودورکریں ورنہ ہم عنقریب عوام کی عدالت میں جانے کا فیصلہ کریں گے۔