بلوچستان کادارالخلافہ کوئٹہ مسائل کا گڑھ بن چکا ہے یہاں بنیادی سہولیات تک دستیاب نہیں ہیں،
کوئٹہ کا قدیم علاقہ آج تک سریاب میں سیوریج لائن، پانی کی قلت، بجلی ، گیس اور لنک روڈ جیسے مسائل نے عوام کی مشکلات بڑھادی ہیں آبادی بڑھتی جارہی ہے مگر بہتر منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے مسائل کے انبار لگ رہے ہیں جبکہ کوڑا کرکٹ بھی ایک ان میں سے ایک بڑا مسئلہ ہے ،کچروں کو ٹھکانے لگانے کے لیے میکنزم موجود نہیں ہے
شاہراہوں کے کنارے کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں آبادی والے علاقوں کے اندر بھی یہی صورتحال ہے، ٹرانسپورٹ کا بھی نظام بہتر نہیں ہے جبکہ آلودگی میں بھی کوئٹہ شہر سرفہرست آنے لگا ہے
حالانکہ یہی کوئٹہ تھا جسے کسی زمانے میں لٹل پیرس کہاجاتا تھا مگر اب اس کی خوبصورتی ماندھ پڑ گئی ہے ۔کوئٹہ کی ابتر صورتحال سے دیگر اضلاع کے مسائل کا بخوبی اندازہ لگایاجاسکتا ہے کہ وہاں کیاصورتحال ہوگی؟ کوئٹہ کی خوبصورتی بحال کرنے کے لیے کوئٹہ پیکج منصوبہ لایا گیا مگر ترقیاتی کام انتہائی سست روی کا شکار ہے ۔ کوئٹہ میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ۔
بہرحال صوبائی سیکریٹری مواصلات وتعمیرات قمبردشتی کی جانب سے کوئٹہ شہر میں جاری منصوبوں کو جلدمکمل کرنے کی ہدایت بہترین قدم ہے ۔
صوبائی سیکرٹری مواصلات و تعمیرات قمبر دشتی نے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر کے عوام کو بہتر رابطہ سڑکیں فراہم کرنے کے لیے جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں مزید تیزی لائی جائے کیونکہ گنجان آبادی کی وجہ سے شہر کو کشادہ سڑکوں اور فلائی اوورز کی شدید ضرورت ہے ۔
ان خیالات کا اظہار صوبائی سیکرٹری مواصلات و تعمیرات نے کوئٹہ شہر میں جاری ترقیاتی منصوبے جن میں گاہی خان چوک فلائی اوور، کسٹم چوک فلائی اوور، رئیسانی روڈ تا سبزل روڈ، سردار منیر احمد مینگل روڈ منصوبوں کا جائزہ لینے کے موقع پر کہا ۔اس موقع پر چیف انجینئر ڈیزائن ڈاکٹر سجاد بلوچ نے جاری منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ بھی دی۔
سیکرٹری مواصلات و تعمیرات قمبر دشتی نے کہا کہ کوئٹہ شہر کے ترقیاتی منصوبے مختلف وجوہات کی بنا پر تعطل کا شکار رہے ہیں لیکن سخت نگرانی اور مسلسل جائزہ لینے کی وجہ سے مذکورہ منصوبے اپنی تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سڑکیں ہی ظاہر کرتی ہیں کہ صوبے کا انفراسٹرکچر کیسا ہے لہٰذا جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں مزید تیزی لائی جائے تاکہ کوئٹہ شہر کے عوام کو ان منصوبوں کے مکمل ہونے کے ثمرات جلد از جلد میسر ہوں ۔سیکرٹری مواصلات و تعمیرات نے ہدایات دیتے ہوئے کہا
کہ جاری ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے جتنے بھی مالی اور تکنیکی مسائل ہیں انہیں جلد سے جلد حل کیا جائے۔البتہ وژن اگر ہو تو کوئی بھی کام نہیں رک سکتا کام میں دلچسپی لینا انتہائی ضروری ہے اور اس کی مانیٹرنگ مستقل بنیادوں پر ہونی چاہئے کہ ترقیاتی منصوبے کہاں تک پہنچے ہیں اور لوگ ان سے مستفید ہورہے ہیں
یا نہیں یہ ذمہ داری متعلقہ آفیسران اور محکموں کی ہے۔صوبائی سیکریٹری مواصلات وتعمیرات قمبردشتی کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے مزید تیزی لانے کی ہدایت سے امید پیدا ہوگئی ہے کہ کوئٹہ شہر کے مسائل کسی حد تک حل ہوں گے اور لوگ ان منصوبوں سے استفادہ کرینگے۔
اسی طرح بلوچستان کے دیگر اضلاع کے مسائل پر بھی صوبائی سیکریٹری مواصلات وتعمیرات کو توجہ دینی چاہئے تاکہ دور دراز کے دیہی اورشہری علاقوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ وہاں کے عوام بھی مسائل سے چھٹکارا حاصل کرسکیں۔