|

وقتِ اشاعت :   November 3 – 2023

کوئٹہ: گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا ہے

کہ بدقسمتی سے بلوچستان گزشتہ کئی عشروں سے قدرتی آفات جن میں قحط سالی، زلزلہ اور سیلاب کا تسلسل کے ساتھ شکار رہا ہے جس کے نتیجے میں زراعت اور لائیو سٹاک دونوں شعبوں بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔

جدید سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے بنی نوع انسان کو اسکے قابل بنایا ہے کہ وہ اپنی جامع حکمت عملی اور بروقت منصوبہ بندی سے قدرتی آفات سے درپیش خطرات اور نقصانات کو کم ضرور کر سکتا ہے۔ قوی امکان ہے کہ مستقبل قریب میں بنی نوع انسان اس سے زیادہ مضبوط اور مستحکم ہو جائیگا.۔

یہ بات انہوں نے پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے چیئرمین سردار شاہد احمد لغاری سے بات چیت کرتے ہوئے کئی۔

ملاقات میں ریڈ کریسنٹ بلوچستان کا چیئرمین ٹکری شفقت لانگو بھی موجود تھے۔ اس موقع پر گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ صوبے بھر کے زمیندار اور غریب کاشتکار بہت مشکل سے گزر رہے ہیں جن کو سستی بجلی اور معیاری بیج سمیت ایک خصوصی پیکج فراہم کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ

مستقبل کی کسی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہمیں طویل المدت اور قلیل المدت منصوبہ بندی کرنی ہوگی، متعلقہ اداروں میں کام کرنے والوں کے استعداد کار کو بڑھانا ہوگا اور یونین کونسل کی سطح پر بڑی تعداد میں رضاکاران پیدا کرنے ہونگے یہ حقیقت ہے کہ اجتماعی اور فلاحی سرگرمیوں اور خدمت خلق کے رضاکارانہ جذبہ و احساس کو اجاگر کرنے میں سیاسی تنظیمیں بھی موثر کردار ادا کر سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ دنیابھر کے انسانوں کیلئے ایک المیہ ہے کہ ارتقاء اور ترقی کے طویل سفر طے کرنے کے بعد بھی انسان قدرتی آفات پر مکمل قابو پانے میں ابھی تک کامیاب نہیں ہوئے ہیں۔ گورنر بلوچستان نے متعلقہ اداروں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کسی وقت بھی قدرتی آفات کا شکار ہو سکتا ہے اس کیلئے ہمیں حکومتی سطح پر زیادہ بہتر اور موثر حفاظتی اقدامات اٹھانے ہونگے۔ گورنر بلوچستان نے واضح کر دیا کہ کوئٹہ شہر سمک زون میں واقع ہے اور عمارات کی تعمیر اگر زلزلوں سے ہونے والے خطرات کو پیش نظر رکھ کر نہ کی جائے

تو ہم کئی خطرات و خدشات سے دو چار ہو سکتے ہیں. لہٰذا حکومتی سطح پر جامع حکمت وضع کیے بغیر ممکنہ خطرات سے چھٹکارا نہیں پایا جا سکتا۔