|

وقتِ اشاعت :   November 5 – 2023

کوئٹہ : کوئٹہ کے سول ہسپتال کے 5 ڈاکٹروں سمیت عملے کے 8 افراد کانگو وائرس کا شکار ہو گئے جس میں سے ایک ڈاکٹر انتقال کرگیا۔محکمہ صحت کے ترجمان کے مطابق 8 میں سے سات افراد کو تشویشناک حالت میں ائیر ایمبولینس کے ذریعے کراچی کے نجی ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ڈاکٹر شکراللہ انتقال کرگئے۔

ترجمان نے بتایا کہ ڈاکٹر شکراللہ تین روز قبل کانگو وائرس سے متاثر ہوئے تھے۔کوئٹہ کے سول ہسپتال، شیخ زید ہسپتال اور فاطمہ جناح ہسپتال میں آئیسولیشن وارڈ قائم کردئیے گئے ہیں۔
 

بلوچستان میں کانگو وائرس کے کیس میں اضافہ جاری، مزید تین افراد میں وائرس کی تصدیق جبکہ ایک مریض دوران علاج دم توڑ گیا۔ محکمہ صحت حکام کے مطابق اتوار کو کوئٹہ سے تعلق رکھنے والی ایک بچی، 37سالہ شخص اور چمن سے تعلق رکھنے والے 23سالہ نوجوان میں کانگو وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد انہیں فاطمہ جنا ح چیسٹ ہسپتال میں داخل کردیا گیا جہاں دوران علاج 37سالہ شخص دم توڑ گیا۔ حکام کے مطابق رواں سال کانگو وائرس کے رپورٹ ہونیوالے کیسز کی تعداد 57 جبکہ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 18ہوگئی ہے۔

 محکمہ صحت حکومت بلوچستان نے کوئٹہ کے سنڈیمن صوبائی ہسپتال کے میڈیسن ICU میں کریمین کانگو ہیمرجک فیور (CCHF) کے پھیلنے سے نمٹنے کے لیے فوری کارروائی کی ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے، محکمہ صحت بلوچستان نے گیارہ ڈاکٹروں اور طبی عملے کو جنہوں نے CCHF کے مثبت ٹیسٹ آئے تھے

ان کو خصوصی علاج کے لیے آغا خان یونیورسٹی ہسپتال (AKUH) کراچی بھیج دیا ہے۔ صورتحال کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے، ایک سیریس مریض ڈاکٹر حاصل کو فوری طور پر ائیر ایمبولینس کے ذریعے AKUH لے جایا گیا اور خراب موسم کی وجہ سے ایک دن کی تاخیر ہوئی۔ان مریضوں کی AKUH میں بروقت منتقلی یقینی بنائی گئی تاکہ انہیں ضروری طبی امداد اور دیکھ بھال مل سکے۔ محکمہ صحت حکومت بلوچستان متاثرہ افراد اور ان کے خاندانوں کو تمام ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے

کہ ڈاکٹر شکر اللہ، ایک پوسٹ گریجویٹ (FCPS-II) ٹرینی آغا خان یونیورسٹی ہسپتال کراچی پہنچنے پر انتقال کر گئے۔ محکمہ صحت بلوچستان اس مشکل وقت میں ڈاکٹر شکر اللہ کے اہل خانہ سے اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہے۔ محکمہ صحت بلوچستان صورتحال کی انتہا?ی جانفشانی سے نگرانی کرتا رہتا ہے اور صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کے ساتھ مل کر CCHF کے پھیلنے پر قابو پانے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کر رہا ہے۔ محکمہ عوام پر زور دیتا ہے

کہ وہ حفظان صحت کے سخت طریقوں کو برقرار رکھیں اور اگر انہیں CCHF کی علامات کا سامنا ہو تو فوری طبی امداد حاصل کریں۔