|

وقتِ اشاعت :   November 6 – 2023

کوئٹہ : بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ حمایتی بیان میں کہا ہے کہ

طالب علم رہنما ذاکر مجید کے بازیابی کے لئے ان لواحقین کی جانب سے نکالی جانے والی ریلی کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عرصہ دراز سے بلوچستان میں طلبہ سیاست کو زیرِ عتاب رکھنے کے لئے ریاست کی جانب سے طلبہ رہنماؤں کی جبری گمشدگی کا بے رحم سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔

طلبہ رہنما ذاکر مجید بھی اسی سلسلے کا نشانہ بنے۔ ذاکر مجید کے جبری طور پر لاپتہ ہونے کو چودہ سال گزر چکے مگر انہیں بازیاب یا منظر عام پر لانا تو دور کی بات ان کا جرم تک بتایا نہیں گیا اور نہ ہی لواحقین کو ان کے بارے میں کسی قسم کا معلومات فراہم کیا گیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جبری گمشدگیاں ملکی و بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ کوئی شخص جتنا بھی بڑا مجرم کیوں نہ ہو ریاست کو یہ حق ہرگز حاصل نہیں کہ اسے جبری طور پر لاپتہ کیا جائے اور اسے ماورائے آئین و قانون ہراساں کیا جائے

یا اسے سزا دی جائے۔بی ایس او ذاکر مجید کے لواحقین کی جانب سے 8 نومبر کو جامعہ بلوچستان تا پریس کلب نکالی جانے والی ریلی کی مکمل حمایت کرتی ہے اور شال زون کو سختی سے تاکید کیا جاتا ہے کہ وہ اس ریلی میں شرکت کو یقینی بنائیں۔ شال میں موجود دیگر زونز کے اراکین کو بھی تاکید کیا جاتا ہے کہ وہ بھی اس ریلی میں بھرپور شرکت کریں۔