|

وقتِ اشاعت :   November 6 – 2023

کوئٹہ: نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان اورچیئرمین گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی میر علی مردان خان ڈومکی کی زیر صدارت جی ڈی اے کی 27 ویں گورننگ باڈی کا اجلاس منعقد ہوا

اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات عبدالصبور کاکڑ ، ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے داؤد خان خلجی ، ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ شجاعت حسین کھوسہ و دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی جبکہ ویڈیو لنک کے زریعے چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی پسند خان بلیدی ، سینئر جوائنٹ سیکرٹری فنانس ڈویڑن پاکستان جاوید اقبال ، ڈویڑن سپرٹینڈنٹ ریلوے کوئٹہ فرید خان ، پلاننگ کمیشن پاکستان کے نمائندے ذولفقار میمن ، چیئرمین ضلع کونسل گوادر سید نوری نے بھی شرکت کی

اجلاس میں گوادر ماسٹر پلان کی نظر ثانی ، کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی ، وسائل میں اضافے ، گوادر پارک لینڈ و کلب کی تعمیر ، گوادر بلڈنگ ریگولیشنز 2020 ، گوادر سٹی میں سیوریج اور بنیادی سہولیات کی فراہمی ، سوڈ ڈیم اور شادی کور ڈیم سے آبی رسائی سمیت دیگر امور پر غور کیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان/ چیئرمین جی ڈی اے میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا کہ

ساحلی شہر گوادر کی ترقی سے ہی پاکستان کی ترقی وابستہ ہے جی ڈی اے گوادر کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے ایک اہم ادارہ ہے گوادر میں پانی ، سیوریج اور بنیادی مسائل کے حل کے لئے جی ڈی اے قابل عمل حکمت عملی اپنائے ہم نے گوادر کے عوام کو تمام بنیادی سہولیات فراہم کرنی ہیں جس کے لئے پوری تندہی سے کام کرنا ہوگا انہوں نے نے کہا کہ گوادر ماسٹر پلان پر نظر ثانی کے حوالے سے جی ڈی اے کی تجویز تمام اسٹیک ہولڈرز کے سامنے رکھی جائے اور باہمی مشاورت سے کسی نتیجے پر پہنچا جائے عجلت میں کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہتے

کثیر الجہتی مشاورت کے نتائج کی روشنی میں کی ماسٹر پلان پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا جائے گا ، نگراں وزیر اعلیٰ و چیئرمین جی ڈی اے میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا کہ گودار ڈویلپمنٹ اتھارٹی غیر ضروری اخراجات کم کرکے اپنے وسائل میں اضافے کی حکمت عملی مرتب کرے اور نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کلیدی کردار ادا کرے

نگران صوبائی حکومت گوادر پورٹ کو بھر پور انداز سے فعال دیکھنا چاہتی ہے ہماری کوشش ہے کہ گوادر کو صوبے کا مثالی شہر بنایا جائے انہوں نے کہا کہ جی ڈی اے سے متعلق اہم فیصلہ سازی کے لئے آئندہ اجلاس گوادر میں ہوگا ، اجلاس میں کنٹریکٹ ملازمین کی توسیع کا فیصلہ کیا گیا جبکہ گودار کلب اور پارک کو ایک ہی منصوبے کے طور پر قابل عمل بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔