|

وقتِ اشاعت :   November 15 – 2023

لورالائی : پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئر مین محمود خان اچکزئی کالورالائی کا دورہ،عوامی رابطہ مہم کا پہلا جرگہ

کلی منزکی سیٹھ محمدان اتمانخیل مرحوم کی رہائش گاہ میں منعقد ہوا۔ جس کی صدارت پشتونخوامیپ کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کی۔

جرگہ سے پشتونخوامیپ کے مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال، مرکزی سیکرٹری عبدالجبار خان اتمانخیل،صوبائی ڈپٹی سیکریٹری حاجی دارا خان جوگیزئی نے بھی خطاب کیا۔ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آج کے اس جدید دور میں جب دنیا ایک گلوبل ویلیج کی حیثیت اختیار کر گئی ہے اور جدید ٹیکنا لوجی کی بدولت کوئی چیز پوشیدہ نہیں رہی۔

اس انسانی معاشرے میں رہتے ہوئے برداشت اور ایک دوسرے کا احترام ہر شہری پر فرض ہے۔ ہمیں نفرتوں لڑائی جھگڑوں کی بجائے برداشت سے کام لینا ہو گا اور محبتوں کا درس دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جس معاشرے میں عدل و انصاف نہیں ہوگا وہ معاشرہ تباہی کی جانب گامزن ہو جاتا ہے۔ ہم کسی انسان سے اسکی زبان، نسل، عقیدے کی بنیاد پر نفرت نہیں کرتے اور دوسروں سے بھی یہی کہتے ہیں کہ آپ ہمارے مسجد کو پتھر نہ ماریں ہم آپ کے عبادت گاہ کا احترام کریں گے۔ آپ ہماری داڑھی پگڑی کو برا نہ سمجھیں آپ کا جیسا بھی لباس

ہو ہمارا اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخوامیپ کا شروع دن سے مطالبہ رہا ہے کہ اس ملک کو اگر چلانا ہے تو اس میں عدل وانصاف کا نظام رائج کریں۔ ملک میں تمام انسانوں کی برابری، تمام اقوام کی برابری اور ان کے انسانی حقوق کو تسلیم کرنا ہوگا۔ پشتون، بلوچ،سندھی، سرائیکی، پنجابی اور دیگر اقوام قیام پاکستان سے پہلے اپنے اپنے علاقوں میں آباد تھے۔ان اقوام کی زمینوں پر قدرتی وسائل پر ان کا پہلا حق تسلیم کیا جائے۔ ہمارا بیانیہ شروع دن سے یعنی خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی سے لیکر اب تک یہی رہا ہے کہ پشتونوں کا ایک متحدہ صوبہ ہونا چاہیے

جس میں تمام پشتون ایک وحدت کی صورت میں رہ سکیں اور اپنے وسائل کی اپنے مفادات کیلئے استعمال کرنے کا حق رکھتے ہوں۔پاکستان ہمارا ملک ہے اس میں ہم رہتے ہیں اور ہماری خواہش کہ یہاں سب کو برابری کی بنیاد پر حقوق ملیں اور ایک خوشحال ملک بنائیں۔ ان حقوق کو حاصل کرنے کیلئے ہم پشتونوں کے اتحاد و اتفاق کیلئے جدوجہد کرتے رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ اور ملک میں جمہوری و پر امن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔ لیکن جب بے انصافی ہوگی تو فطری امر ہے کہ نفرتیں بڑھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کو اسلامی، بین الاقوامی قوانین کے تحت اپنے وطن واپس کرنا چاہیے

نہ کہ جبر و زبردستی انہیں نکال باہر کیا جائے اس کیلئے پاکستانی، افغانی حکام اور یو این ایچ سی آر کے مشترکہ فیصلے کے تحت ڈیل کیا جائے۔ اس جرگہ میں کثیر تعداد میں قبائلی عمائدین اور دیگر افراد نے پشتونخوامیپ میں شمولیت کا اعلان کیا۔