|

وقتِ اشاعت :   November 15 – 2023

کوئٹہ: زمیندار ایکشن کمیٹی کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ بے حس حکمرانوں کو بلوچستان کے زمینداروں کی تباہی سے کوئی سرو کار نہیں،

ڈھائی ماہ سے بلوچستان کے زمینداروں پر بجلی بند کرکے انکا معاشی قتل کیا جارہا ہے، زمیندار ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں 27نو مبر سے بلو چستان بھر میں غیر معینہ مدت کے لئے پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔یہ بات زمیندار ایکشن کمیٹی کے عہدیداروں عبدالجبار کاکڑ،سید عبدالقہار آغا،میر خورشید جمالدینی،حاجی کاظم خان اچکزئی، حاجی محمد افضل بدوزئی، عبداللہ جان میرزئی،حاجی اعظم ماندائی،حاجی عزیز سرپرہ اورسید صدیق اللہ آغا نے بدھ کوکوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہاکہ زمیندار ایکشن کمیٹی کا اجلاس 15 نومبر کو زیر صدارت چیئر مین زمیندار ایکشن کمیٹی ملک نصیر احمد شاہوانی منعقد ہوا اجلاس میں تمام اضلاع کے ایگزیکٹو ممبران نے شرکت کی،اجلاس میں 13 نومبر کو زمیندار ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام کامیاب بیلچہ مارچ میں 8 سے 10 ہزار سے زائد زمینداروں نے شرکت کی جس پر تمام اضلاع کے ایگزیکٹو ممبران سمیت تمام زمینداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ زمیندارا ایکشن کمیٹی نے پر امن طریقے سے حکمرانوں تک آواز پہنچائی لیکن بدقسمتی سے بے جس حکمرانوں نے زمینداروں کے مسائل پر آنکھیں بند کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ گندم کی بوائی کا سیزن ختم، آئندہ سال بلوچستان میں گندم کی سخت قلت ہوگی جس کی تمام تر ذمہ داری سیکرٹری انرجی وکیسکو پر عائد ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے زمینداروں پر بجلی بند کر کے انکا معاشی قتل کیا جارہا ہے ڈھائی ماہ سے بلوچستان کے زمینداروں پر بجلی بند کی گئی ہے،بلوچستان میں پہلے سے بے روزگاری کا دور دورہ ہے اور دوسری جانب کیسکو کی ہٹ دھرمی سے صوبے کے 80 فیصد آبادی کو بے روز گار کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ نگراں وزیراعظم اور چیئر مین سینیٹ و دیگر کا تعلق بے شک بلوچستان سے ہے لیکن اس کا فائدہ بلوچستان کے زمینداروں کونہیں مل رہا،زمیندار ایکشن کمیٹی کی جمہوری جدوجہد کے باوجود مسائل حل نہیں ہور ہے جس کی وجہ زمیندار ایکشن کمیٹی سخت لائحہ عمل طے کرنے پر مجبور ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ زمیندار ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بلوچستان کے زمینداران سول نافرمانی کے تحت زرعی فیڈرز پر بجلی بل جمع نہیں کرائیں گے کیونکہ نگراں حکومت کے توسط سے کیسکو کے ساتھ تحریری معاہدہ کیا گیا تھا جس پر عملدرآمد نہیں ہو سکا اب مزید زمینداروں کو معاہدے پر عملدرآمد کیلئے قائل کرنا ہمارے بس میں نہیں ہے۔

کیسکو کی جانب سے اگر کسی آپریشن کے نام پر زرعی فیڈ رز کا سامان یا ٹیوب ویلز جو زمینداروں کی ملکیت ہے لے جانے کی کوشش کی گئی توزمینداران مزاحمت کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ زمیندار ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں 27نو مبر سے بلو چستان بھر میں غیر معینہ مدت کے لئے پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے،جب تک تمام زرعی فیڈرز پر بجلی مکمل کے والٹیج کے ساتھ بحال نہیں کی جاتی اس وقت تک کسی سے بھی مذاکرات نہیں ہوں گے۔