|

وقتِ اشاعت :   November 17 – 2023

کوئٹہ:پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے صدر شیخ جعفر خان مندوخیل، صوبائی جنرل سیکرٹری جمال شاہ کاکڑ،

سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید درانی، فاطمہ فاروق مینگل نے کہا ہے کہ عوام نے فیصلہ دے دیا ہے کہ آنے والا دور مسلم لیگ (ن) کا ہے کیونکہ عوام کے اشارے مسلم لیگ (ن) کی جانب ہیں جس کی بدولت الیکٹیبلز، سیاسی شخصیات، سابق وزراء، قبائلی رہنماء اور خواتین پارٹی میں شامل ہورہی ہیں۔ ہم نے بلوچستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرکے مسائل کے حل کو یقینی بنانا ہے۔

پارٹیوں پر برے وقت آتے ہیں لیکن ہمیں نظریات کے ساتھ کھڑا رہنا ہوگا۔سیاست میں سب کچھ لینا ہی نہیں ہوتا دینا بھی ہوتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ میں جوائنٹ روڈ پر نجی میرج ہال میں گرینڈ خواتین کے شمولیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پارٹی کے دیگر رہنماؤں سابق سینیٹر سعید الحسن مندوخیل، سابق صوبائی وزیر داخلہ میر شعیب نوشیروانی،

چوہدری شبیر احمد سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں نصیر احمد اچکزئی، نعیم کریم چوہدری، ملک ابرار احمد، ملک ظفر قمبرانی، حیدر اچکزئی، ملک ظاہر کاکڑ، نثار اچکزئی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ مقررین نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ بر سر اقتدار آکر ملک اور قوم کو مسائل سے چھٹکارا دلاتے ہوئے ترقی کی راہ پر گامزن کیا ہے

اسی لئے آج ملک جس نہج پر پہنچ چکا ہے لوگوں کی امیدیں میاں محمد نواز شریف کی ولولہ انگیز قیادت اور ان کی پارٹی سے وابستہ ہے کیونکہ پاکستان کے لوگوں نے مسلم لیگ (ن) کو اشارہ دے دیا ہے کہ آنے والا دور ان کا ہے جس کی واضح مثال بلوچستان سے سابق وزراء اعلیٰ، صوبائی وزراء، سینیٹرز، سیاسی و قبائلی شخصیات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی بڑی تعداد شامل ہوئی ہے اور 30 سے زائد ان شخصیت کی پارٹی میں شمولیت کے بعد مسلم لیگ (ن) بلوچستان کی سب سے بڑی اکثریتی پارٹی بن چکی ہے۔ شامل ہونے والے ہمارے دیرینہ ساتھی ہیں جو پہلے بھی ہمارے ساتھ تھے۔

اور آج جس طرح بلوچستان جیسے قبائلی صوبے اور معاشرے سے فاطمہ فاروق مینگل کی قیادت میں اتنی بڑی تعداد میں خواتین نے میاں محمد نواز شریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے شمولیت اختیار کی ہے یہ ہمارے لئے نیک شگون ہے کیونکہ ہم گزشتہ ڈیڑھ، دو سال سے الیکٹیبلز جوکہ ہمارے ساتھی ہیں ہمارے ساتھ رابطے میں تھے لیکن میاں نواز شریف کی وطن واپسی کا انتظار کررہے تھے

اور ان کی کوئٹہ میں موجودگی میں پارٹی میں شامل ہوکر ان کے پرچم تلے اپنی خدمات پارٹی کے توسط سے عوام کے لئے صرف کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتی جوکہ مردوں سے زیادہ ہیں ہماری جماعت نے ہمیشہ خواتین کی عزت اور احترام کو ملحوظ خاطر رکھا ہے یہی وجہ ہے کہ پارٹی کی چیف آرگنائزر مریم نواز ایک خاتون ہے جنہوں نے ایک پارٹی سربراہ کی بیٹی ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے پارٹی کو مشکلات حالات میں سنبھالا اور آگے بڑھایا۔ مشکل حالات میں انہوں نے پارٹی کا پرچم بلند رکھا۔ پارٹیوں پر مشکل وقت آتے ہیں رہنماؤں اور کارکنوں کو ثابت قدمی سے پارٹی کا پرچم بلند رکھتے ہوئے نظریات کے ساتھ کھڑا رہنا ہوگا۔ مقررین کا کہنا تھا

کہ پارٹی میں لوگوں کی جوق در جوق شمولیت سے ہمارے سیاسی حریف تنقید کررہے ہیں جب دوسری جماعتوں میں لوگ شامل ہورہے ہیں تو ہم نے کسی پر انگلی نہیں اٹھائی اور نہ ہی کوئی کسی کے کہنے پر شامل ہوتا ہے یہ اپنے ضمیر کی آواز اور دل و دماغ کا مذکورہ جماعت سے گہرا رشتہ ہوتا ہے۔

مقررین کا کہنا تھا کہ میاں محمد نواز شریف وطن سے محبت کرنے والے ہیں اور وہ پاکستان کی معیشت کو مستحکم اور عوام کو درپیش مسائل سے چھٹکارا دلاکر ملک اور بلوچستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا چاہتے ہیں اسی لئے سیاسی شخصیات پارٹی میں شامل ہورہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی سربراہ کی کوشش ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کو ساتھ لیکر چلے اور سیاست میں صرف لینا ہی نہیں ہوتا بلکہ دینا بھی ہوتا ہے اس موقع پر فاطمہ فاروق مینگل نے اپنی سینکڑوں خواتین ساتھیوں کے ہمراہ پاکستان مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم پارٹی کو فعال اور مضبوط بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے خواتین کو ایک موثر فورم مہیا کریں گے تاکہ ان کے دیرینہ مسائل کے حل کو ممکن بناتے ہوئے بلوچستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جاسکے۔

جعفر خان مندوخیل، صوبائی جنرل سیکرٹری جمال شاہ کاکڑ، سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید درانی نے شامل ہونے والی خواتین اور دیگر کو پارٹی میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ وہ پارٹی کو فعال اور مضبوط بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں گی۔