|

وقتِ اشاعت :   November 19 – 2023

کوئٹہ: سابق صوبائی وزیر سینئر سیاستدان رند قبیلے کے سربراہ سردار یار محمد رند نے کہا ہے کہ

الیکشن کمیشن اور نگران صوبائی حکومت جس طرح انتظامی آفیسران کے تبادلے کرکے انہیں دباؤ میں لاکر اپنی مرضی کے فیصلے کراکر انتخابات کی شفافیت کو متنازعہ بنارہے ہیں۔ ان حالات میں ہونے والے انتخابات میں کوئی بھی جماعت اعتماد نہیں کرے گی۔ صوبائی الیکشن کمیشن کو اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے نگران حکومت کی جانب سے بلا جواز طور پر انتظامی آفیسران کے تبادلے سے روکنا چاہئے۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سردار یار محمد رند نے کہا کہ نگران حکومت اور الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ جمہوری سسٹم کو مستحکم بنانے کے لئے صاف اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے لئے اپنی ذمہ داری نبھائیں لیکن اس وقت صوبے میں نگران صوبائی حکمران جمہوری سسٹم کو ڈی ریل کرنے کے لئے انتظامی آفیسران کا آئے روز تبادلہ کرکے ان پر دباؤ ڈالر اپنے منظور نظر لوگوں کے لئے اقدامات اٹھانے کے لئے کوششیں کررہے ہیں

جو آفیسران ان کے احکامات ماننے سے گریزاں ہیں ان کا چند دنوں بعد ہی دوبارہ تبادلہ کردیا جاتا ہے جس کی وجہ سے نگران حکومت کی اور الیکشن کمیشن کی ذمہ داریاں پوری ہوتی ہوئی نظر نہیں آرہی اس لئے سسٹم کو مستحکم بنانے کے لئے جن آفیسران کے تبادلے کئے گئے ہیں

ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی آئینی ذمہ داری نبھاتے ہوئے کریں نہ کہ نگران حکمرانوں کے مرضی اور منشاء کے ان کے منظور نظر لوگوں کو سہولیات دیں۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء کے انتخابات میں بھی ہمارے حلقے میں خواتین پولنگ ایجنٹس کو روک کر انہیں مچھ جیل میں مقید کیا گیا اور خواتین کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے سے روکا گیا

اس طرح کے اقدامات تو ملک میں مارشل لاء کے دور میں بھی نہیں ہوتے تھے جس طرح کے کام ایک نگران جمہوری حکومت کے دور میں کئے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی الیکشن کمیشن کو اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے نگران حکمرانوں کے غلط فیصلوں اور اقدامات کی روک تھام کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ ہونے والے انتخابات کی شفافیت کو برقرار رکھا جاسکے۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو سیاسی جماعتوں اور لوگوں کا ہونے والے انتخابات کی شفافیت پر اعتماد نہیں ہوگا جو ملک اور قوم کے لئے نیک شگون نہیں ہوگا۔