|

وقتِ اشاعت :   November 23 – 2023

کوئٹہ: گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے بیروزگار نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی تربیت فراہم کر کے انہیں عالمی سطح پر آن لائن بزنس کرنے اور روزگار کے مواقع فراہم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جدید سائنٹفک اینڈ ٹیکنالوجیکل تربیت حاصل کرنے کے بعد ہمارے نوجوان گھر بیٹھ کر اور سرمایہ کے بغیر بھی پیسے کما سکتے ہیں گورنر بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کی بھرپور تعاون اور اشتراک سے ہی ہم اپنا مقرر کردہ ہدف حاصل کر سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاوس کوئٹہ میں آئی ٹی انیشیٹیو ڈیجٹل بلوچستان کے حوالے سے منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر یونیورسٹی آف بلوچستان کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شفیق الرحمن، بیوٹمز یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر حفیظ شیخ، لورالائی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر احسان اللہ کاکڑ، پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان ہاشم خان غلزئی، نسٹ یونیورسٹی بلوچستان کیمپس کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر وسیم خالق وویمن یونیورسٹی سے ڈاکٹر گل غوٹی, ڈائریکٹر جنرل آئی ٹی عرفان بصیر اور الٹرا سافٹویئر سسٹم کے چیف ایگزیکٹو آفیسر آصف نعیم بھی موجود تھے. جائزہ اجلاس میں تربیت کیلئے منتخب کیے جانے والے امیدواروں کے تحریری اور آنلائن ٹیسٹ، تربیت کا طریقہ کار،

کورس آوٹ لائن کی تیاری، دورانیہ اور دیگر متعلقہ امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ ہم نے دس ہزار بیروزگار نوجوانوں کو جدید آئی ٹی تربیت دینے کا ہدف رکھا ہے. ابتدائی مرحلے میں کچھ کمی بیشی بھی ہو سکتی ہیں تاہم بتدریج ہم اپنی خامیوں پر قابو پالینگے اور صوبے کے مفاد میں رکھا گیا

ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے. جائزہ اجلاس میں یہ طے کیا گیا کہ تحریری ٹیسٹ دسمبر کی دس تاریخ کو دن کے بارہ بجے بیوٹمز یونیورسٹی کوئٹہ میں ہوگا جبکہ دیگر اضلاع میں ضرورت پڑنے پر مختلف سرکاری یونیورسٹیاں آن لائن ٹیسٹ کا اہتمام بھی کریں گی. آئی ٹی انیشیٹیو ڈیجٹل بلوچستان کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے شرکا کی سفارشات اور تجاویز کی روشنی میں کئی اہم فیصلے بھی کئے گئے.