|

وقتِ اشاعت :   November 25 – 2023

اسلام آباد: نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ایک بار پھر بروقت اور شفاف الیکشن کروانے کی یقین دہانی کرادی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں سیکیورٹی چیلنجز پہلے سے زیادہ ہیں مگر وہ سیکیورٹی چیلنجوں کو سیاسی عمل سے نہیں جوڑنا چاہتے۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو میں نگراں وزیراعظم نے کہا کہ عوام سے ووٹ لینے کیلیے محرومی کارڈ استعمال کیا جارہا ہے، پی ٹی آئی کو سیاسی سرگرمیوں کی مکمل اجازت ہے۔

بلوچ طلبہ کی گمشدگی کے کیس میں عدالت میں طلبی کے معاملے پر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ وہ 29 نومبر کو بیرون ملک ہوں گے، اس لیے عدالت میں پیشی ممکن نہیں۔

بلوچ عسکریت پسند مزدوروں اور اساتذہ کو قتل کرتے ہیں، عدالت کو چاہیے ہمیں اس معاملے پر بھی طلب کرے۔نگراں وزیراعظم نے واضح کیا ہے کہ دوست ممالک کو پاکستان میں سرمایہ کاری پر کوئی کنفیوڑن نہیں،

اگلے 2 ماہ میں ملک میں بھاری سرمایہ کاری ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو عام انتخابات ہوں گے، ہم اپنی ذمے داریاں بخوبی ادا کریں گے، نگراں حکومت کسی ایک سیاسی جماعت کو فیور نہیں کر رہی۔

نگراں حکومت کے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ بہتر تعلقات ہیں، سیاسی جماعتوں کی الیکشن سے متعلق جائز شکایتوں پر کارروائی ہوگی۔پی ٹی ائی سمیت کسی جماعت کو جلسوں اور ریلیوں سے نہیں روکا،

الیکشن کے بعد سیاسی استحکام کیلیے بڑی جماعتوں کو سوچنا ہوگا۔نگراں وزیراعظم نے کہا کہ سرفراز بگٹی کے چیئرمین پی ٹی ائی کو عدلیہ کے لاڈلے کہنے کے بیان کا مجھے علم نہیں، میں سرفراز بگٹی کا ترجمان نہیں وہ میری کابینہ کے ممبر ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو باتیں سرفراز بگٹی نے کیں شاید وہ ان کی ذاتیات سے متعلق ہوں۔عام انتخابات کے بعد کوشش کروں گا میں پارلیمنٹ کے کسی نہ کسی فورم پر آسکوں۔

نگران حکومت کسی ایک سیاسی جماعت کو فیور نہیں کر رہی ہے۔پی ٹی آئی سمیت کسی جماعت کو جلسوں اور ریلیوں سے نہیں روکا۔ نگران حکومت کے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ بہتر تعلقات ہیں۔عوام سے ووٹ لینے کیلئے محرومی کارڈ استعمال کیا جارہا ہے۔

سیکیورٹی چیلنجز کو سیاسی عمل سے نہیں جوڑنا چاہتے،اس وقت ملک میں سیکیورٹی چیلنجز پہلے سے زیادہ ہیں۔

پی ٹی آئی کو سیاسی سرگرمیوں کی مکمل اجازت ہے۔الیکشن کے بعد سیاسی استحکام کیلئے بڑی جماعتوں کو سوچنا ہوگا۔

انوارالحق کاکڑ نے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگلے دو ماہ میں بھاری اور متاثر کن غیر ملکی سرمایہ کاری ہو گی۔

دوست ممالک کو پاکستان میں سرمایہ کاری پر کوئی کنفیوژن نہیں۔

ایس آئی ایف سی کے پلیٹ فارم کو متنازع بنانے کی کوششیں کی گئیں۔

مختلف ایم اویوز سائن کرنے قطر، سعودی عرب اور کویت جا رہے ہیں۔

بلوچستان میں عسکریت پسند بلوچ مزدوروں،

اساتذہ کو قتل کرتے ہیں عدالت اس پر بھی طلب کرے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ریاست کا کوئی ادارہ قعطا جبری گمشدگیوں میں ملوث نہیں۔حکومت شفاف الیکشن یقینی بنائے گی،آنے والے ہفتے میں اچھی خبریں سننے کو ملیں گی۔ابھی مجھے جو ذمہ داری ملی ہے میراسارا فوکس اس پر ہے۔