|

وقتِ اشاعت :   December 7 – 2023

کوئٹہ: بلوچستان کے گرینڈ قبائلی جرگے سے نگران صوبائی وزیر صنعت و تجارت ایکسائز و ٹیکسیشن اور توانائی پرنس احمد علی احمد زئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ

جب یہ ملک معرض وجود میں آیا تو وہ فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ اس وقت ان کے آبا واجداد نے ریاست قلات اور ریاست لسبیلہ کا انضمام پاکستان میں صرف اس غرض سے کروایا کہ اس خطے میں ایک آزاد اسلامی مملکت وجود میں آرہی تھی۔پاکستان کو بنانے اور اسکی تشکیل نو میں یہاں کے قبائل، سرداروں اور عمائدین کا بہت بڑا کردار تھا۔ہمیں یاد رکھنا ہے کہ بے پناہ لگن، کوشش جدوجہد اور قربانیوں سے یہ ملک وجود میں آیا اور اللہ تعالیٰ کی فضل و کرم سے قائم و دائم ہے۔

ہم سب کی یہی کوشش ہونی چاہیے کہ جن مشکلات سے ہمارا ملک معاشی لحاظ سے مسائل اور شورشوں کے ذد میں ہے جن مشکل حالات سے گزر رہا ہے ہمیں یہ سوچنا ہے کہ کس طرح سے اس کی موجودہ مشکلات میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ یہ سب اس وقت ممکن ہوگا کہ جب اجتماعی دانشمندی، سوچ و فکر اور اتحاد سے کام لیا جائے۔ اس پنڈال میں بیٹھے تمام حضرات کے مثبت رائے جو پاکستان کی سالمیت اور بلوچستان کی خوشحالی اور خاص کر ہماری عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ضروری ہے۔ آج اس جرگہ کا بنیادی مقصد آپ سب کی مثبت تجاویز اور راء لینا ہے

کہ کس طرح سے اس مملکت اور صوبے کوخوشحال اور پر امن بنایا جاسکتا ہے نگران صوبائی وزیر پرنس احمد علی احمدزئی نے جرگہ کے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ

نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی اور ان کی ٹیم جو پودا لگانے جا رہے ہیں وہ تناور درخت بننے اور خوشحال مستقبل کا ضامن تب بنے گا۔ ایسا تب ہی ممکن ہے جب آپ سب کی مثبت رائے بھی اس میں شامل ہو۔ آج اس گرینڈ قبائلی جرگہ کا مقصد پرامن، خوشحال اور ترقی یافتہ پاکستان اور بلوچستان کی بنیاد رکھنا ہے جسکی کامیابی کیلیے مزید محنت لگن اخلاص اور انتھک جدوجہد ضروری ہے