|

وقتِ اشاعت :   December 8 – 2023

کراچی; اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل جنرل حسن نوریان نے ایران اور پاکستان کے درمیان پائیدار، سفارتی و ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا ہے

اور اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کے منصوبوں کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت 9 سرحدی مارکیٹیں کام کر رہی ہیں اور مزید6مارکیٹیں کھلنے کے لیے تیار ہیں جو900 کلومیٹر پر محیط ہیں۔اس اسٹریٹجک اقدام کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی سرگرمیوں اور تجارت کو بڑھانا ہے۔یہ بات انہوں نے نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری ( نکاٹی) کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں نکاٹی کے صدر فیصل معیز خان، نائب صدر نعیم حیدر،چیئرمین ڈپلومیٹک کمیٹی اصفر حسین کے علاوہ ممبران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔قونصل جنرل نے تہران اور دیگر ایرانی شہروں میں پاکستانی مصنوعات کی آگاہی کے لیے سنگل کنٹری نمائش منعقد کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے

نکاٹی کے ممبران کو ایران کے لیے ویزہ سے متعلق سہل طریقہ کار کی یقین دہانی کرائی۔ موجودہ تجارتی توازن کو تسلیم کرتے ہوئے جو ایران کے حق میں ہے انہوں نے درآمدات و برآمدات کی زیادہ منصفانہ تقسیم کے حصول کے لیے مستقل عزم کا بھی اظہار کیا اور تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے ادائیگی کے طریقہ کار کو آسان بنانے کے لیے پاک ایران بینک کی تشکیل کے ذریعے براہ راست ادائیگی کے چینل کے قیام اور ضروری اشیاء میں بارٹر ٹریڈکی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ

اس کا مقصد زیادہ مؤثر اور باہمی طور پر فائدہ مند تجارتی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے گیس انفرااسٹرکچر پائپ لائن کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے حکومت پاکستان سے اس ضمن میں بات چیت کو تیز کرنے پر بھی زور دیا۔قبل ازیں نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (نکاٹی) کے صدر فیصل معیز خان نے ایران کے قونصل جنرل کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔

انہوں نے دوطرفہ رابطوں کو بڑھانے کے لیے جاری کوششوں کو سراہتے ہوئے انفرااسٹرکچر پراجیکٹس بشمول کوئٹہ تفتان ہائی وے کی اپ گریڈیشن اور نئے سرحدی کراسنگ پوائنٹس کے قیام پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر مذاکرات میں سیاسی و اقتصادی روابط کو گہرا کرنے اور باہمی اعتماد کو فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے

ایک مضبوط حکمت عملی کا خاکہ پیش کیا تاکہ تجارتی معاہدوں کی فعال بات چیت اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا جا سکے۔اس حکمت عملی میں کسٹم کے طریقہ کار کو ہموار بنانے اور سرحدی سہولت کو محفوظ مالیاتی طریقہ کار اور ادائیگی کے متبادل طریقوں پر غور کرنے پر بھی توجہ دینا ضروری ہے۔ان اقدامات کا مقصد ایک مضبوط اور باہمی طور پر فائدہ مند تجارتی تعلقات کی بنیاد رکھنا ہے جو پاکستان اور ایران دونوں کی خوشحالی اور ترقی میں معاون ثابت ہوں گے