|

وقتِ اشاعت :   December 14 – 2023

کوئٹہ؛ چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان نے کہا ہے کہ صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے عوام کو ریلیف ملے گا

اور صوبہ میں ترقی کا عمل مزید تیز ہوگا، جامع حکمت عملی کے تحت امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے بلو چستان انتہائی خوبصورت اور پر امن صوبہ ہے۔ مکران ڈویژن کو ایران سے بجلی کی 175 میگا واٹ کی فراہمی ہورہی ہے،

بجلی کی سپلائی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، صنعتوں کے قیام کے عمل میں بجلی کی فراہمی بلا تعطل جاری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے

یہ صوبہ اپنے منفرد ثقافت ،تہذیب اور تمدن اور تاریخ کے حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ بلوچستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے یہاں طویل ساحلی پٹی موجود ہے۔ صوبے میں 8 ڈویڑنز جبکہ 36 اضلاع ہیں اور آبادی 14.4 ملین ہے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم، صحت، سمیت دیگر شعبوں کی بہتری کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کی صلاحیتوں میں مزید نکھار پیدا کرنے کے لیے موثر اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبہ کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سمیت صوبے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے تکنیکی تعلیم کے شعبے پر توجہ دی جارہی ہے

تاکہ پچھلی سطح پر نوجوانوں کی ہنر مند بنانے میں معاونت فراہم کی جا سکے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ صوبے کو آمدنی کی مد میں 502,273 ملین موصول ہورہی ہیں۔ جن میں این ایف سی ایوارڈ، بی آر اے اور دوسرے ذرائع سے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ

قدرتی محل وقوع کی اہمیت اورافادیت کومدنظر رکھتے ہوئے پاکستان اور چین نے مل کر”پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصوبہ” جودنیا کا سب سے بڑا معاشی ہے۔

جس کے ذریعے اقتصادی رابطہ یعنی زمینی راستے کے منصوبوں میں سڑکیں، گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ، ایسٹ بے ایکسپریس وے، گوادر پورٹ فری زون 2017-2050 منصوبہ، گوادر شپ یارڈ ، ریلوے ٹریکس،

تیل اور گیس پائپ لائنز اور اس سے منسلک کئی دیگر منصوبے مکمل کئے جائیں گے۔اس کے علاوہ سمندری نیٹ ورک کے ذریعے بندرگاہوں اور ساحلی علاقوں میں انفراسٹرکچر منصوبوں کو زمینی راستوں سے مربوط کرنے کا پروگرام بھی ہے۔

CPEC پاکستان کی خوشحالی کا ایسا منصوبہ ہے جو پاکستان کو پوری دنیا سے ملائے گا۔ سی پیک منصوبے سے صرف پاکستان استفادہ نہیں کرے گا بلکہ چین بھی معاشی ترقی کی بلندیوں کو چھوئے گا۔ ان میں تعلیم، صحت، روڈ نیٹ ورک، پینے کا صاف پانی، مائنز اینڈ منرلز، توانائی،

زراعت، لائیو اسٹاک اور فشریز کی ترقی کے منصوبے شامل ہیں۔ اس ترقی کے سفر کو کامیاب بنانے کے لئے سی پیک کے منصوبے سائوتھ بلوچستان ڈویلپمنٹ پیکج وفاقی اور صوبائی ترقیاتی پروگرام میں شامل کئے گئے

منصوبوں کی تکمیل سے بلوچستان میں معاشی سرگرمیوں کا آغاز ہوگا اور اس ترقی کے ثمرات بلوچستان کے عام آدمی تک پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر ، تربت کو ضلع چاغی سے منسلک کرنے کے لئے تربت ماشکیل نوکنڈی شاہراہ تجویز کی گئی ہے۔

سائوتھ بلوچستان ڈویلپمنٹ پیکج سابقہ وفاقی حکومت نے ملک کے سب سے پسماندہ ترین نو اضلاع جو کہ بلوچستان کے جنوبی حصے میں واقع ہیں، کے لئے سائوتھ بلوچستان ڈویلپمنٹ پیکج کا اعلان کیا ہے۔

وفاقی حکومت کے اعلان کے مطابق اس پیکج کے تحت تین سالوں میں بلوچستان کے جنوبی اضلاع میں چھ سو ارب روپے خرچ کئے جائیں گے دستیاب معلومات کے مطابق اس پیکج کے تحت بجلی، گیس، روڈ، ڈیمز اورزراعت کے منصوبوں کے ساتھ ساتھ بنیادی صحت اور تعلیم کے مراکز پر کام کیاجائے گا۔ بلوچستان میں اس وقت وفاقی وزارت مواصلات کے تحت ایم 70 اور ایم 20 ٹو پر کام جاری ہے۔

بلوچستان میں طویل سڑکیں بنائی جارہی ہیں۔ بلوچستان میں وزارت مواصلات کے تحت جاری منصوبوں پر اڑھائی سو ارب روپے خرچ کئے جارہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ ڈیرہ مراد جمالی بائی پاس ،خضدار بسیمہ شاہراہ پر کام کیا جارہا ہے۔ ہوشاب، آواران، خضدار سیکشن ایم 8 تعمیر کے مراحل میں ہے۔

جھل جھائو بیلہ سیکشن پر بھی کام کیا جارہا ہے۔ کوئٹہ ڈھاڈر روڈ کی توسیع و مرمت کا کام بھی تجویز ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے ہوں گے

جس سے صوبہ ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک کمپنی کے تحت سرونا بلاک پر کا شروع کرے گی ایک اندازے کے مطابق 4 ٹریلین کیوبک میٹر گیس موجود ہیں۔