|

وقتِ اشاعت :   December 15 – 2023

کوئٹہ; بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیرا ہتمام احتجاجی ریلی کوئٹہ سے اسلام آباد کیلئے روانہ ہوگئی پہلا پڑائو کوہلو میں کیا

جہاں احتجاجی ریلی کے شرکا کا استقبال کیا گیا ہفتے کو کوہلو میں لاپتہ افراد کیلئے احتجاج کیا جائے گا جس کے بعد احتجاجی ریلی کے شرکا اپنا دوسرا پڑائو تونسہ شریف پہنچ کر کرینگے واضح رہے کہ 29روز قبل سی ٹی ڈی کے ہاتھوں بالاچ بلوچ اور اس کے دو ساتھیوں کے قتل کے بعد شروع ہونے والی احتجاج جاری ہے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے شرکا نے اعلان کیا ہے کہ

جب تک بلوچستان میں لاپتہ افراد کو بازیاب نہیں کیا جاتا اور لاپتہ بلوچوں کو انکائونٹر مقابلوں میں شہادت کے واقعات بند نہیں ہوتے اس وقت تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا کوئٹہ سے اسلام آباد تک کا سفر مشکل ہونے کے باوجود ہم اپنا آواز اسلام آباد کے ایوانوں تک پہنچائینگے اسلام آباد کے حکمرانوں کو ہمارے وسائل سے سرور کار ہے انہیں بلوچستان میں لاپتہ افراد کی بازیابی سے کوئی سروکار نہیں جبکہ ہمارے حکمرانوں نے ہمارے کوئٹہ پہنچنے سے پہلے ریڈ زون پر بڑے بڑے کنٹینر کھڑے کر کے ثابت کردیا

کہ وہ ہمارے نمائندے نہیں بلکہ وہ اسلام آباد کے لوٹ مار میں برابر کے شریک ہیں سریاب سے روانگی سے قبل انہوں نے اہلیان سریاب کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے تین دن تک نہ صرف ان کیساتھ دھرنے میں شرکت کی بلکہ ان کا ساتھ دیا انہوں نے کہا کہ کہ وقت آگیا ہے کہ اب مزید مائوں کے بچوں کو لاپتہ نہیں ہونے دینگے اسلئے دھرنے کے شرکا تربت سے لیکر کوئٹہ اور کوئٹہ سے لیکر اسلام آباد تک احتجاجی ریلی کی شکل میں جارہے ہیں ۔