|

وقتِ اشاعت :   December 15 – 2023

کوئٹہ: نگران صوبائی وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا ہے کہ غیر قانونی طورپر رہائش پزیر افراد کو نکالنے کی مہم جاری ہے۔

120 افغان باشندوں نے بارڈر کراس کرکے پاکستان آنے کی ناکام کوشش کی جسے لاء انفورسمنٹ اداروں، بالخصوص ایف سی نے ناکام بنا دیا ہے اور ان کو واپس افغانستان بھیجوا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ چمن کے عوام کے مسائل حل کرنے کے لئے سنجیدہ ہیں، جلد ہی ان کے جائز مطالبات حل کئے جائینگے،

ڈی آی خان میں دہشتگردی کے واقع میں ملوث 2 افغان باشندوں کی موجودگی نے یہ ثابت کردیا ہے کہ بارڈر کراسنگ کے لئے پاسپورٹ کا ہونا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیکورٹی اداروں، بالخصوص ایف سی کو خراج تحسین پیش کرتاہوں اسی طرح لیویز فورس اور ایف آئی اے اور نادرا نے ہمارے بارڈرز کو محفوظ بنایا۔

افغان پناہ گزینوں کی تعداد پاکستان میں 5لاکھ ہے ان کو وطن واپس بھیجنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور افغانستان بھیجنے والوں کی تعداد مزید بڑھے گی چمن دھرنے والوں کے مسائل ہیں ان سے رابطے میں ہوں۔ ان کے جائز مطالبات کو حل کرنے کی کوشش کرینگے ریاست پاکستان اور حکومت اپنے لوگوں کے مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں، ا

یک نارمل کاروباری مرکز جو ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بارڈرز پر بنے اور چمن ترقی یافتہ شہر بنے اس کے لئے بھی ہم لائحہ عمل تیار کرینگے پاسپورٹ کے حوالے سے جو ہمارے خدشا ت ہیں وہ صحیح ثابت ہوئے ڈی آی خان میں ایک بار پھر حملہ ہوا جس میں ہمارے فورسز کے 23جوان شہید ہوئے۔

دہشتگردی میں ملوث دو افراد کا تعلق افغان سے ہے ریاستی فیصلہ صحیح ثابت ہوا کہ پاسپورٹ کیوں ضروری ہے اب پاکستان کے عوام اس سے آگاہ ہو گئے ہیں۔ہم چاہتے ہیں کہ جو بھی آنا چاہتے ہیں وہ پاسپورٹ کے ذریعے آئیں اور پاسپورٹ کے ذریعے جائیں۔