|

وقتِ اشاعت :   December 15 – 2023

کوئٹہ: نگران صوبائی وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان کی عوام نے دہشتگردوں کے سہولت کاروں کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔

عوام کو معلوم ہو چکا ہے کہ ملکی سلامتی و بقاء ہم سب کی اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ لانگ مارچ اور احتجاج کے ذریعے ریاستی اقدامات کو ٹھیس نہیں پہنچائی جا سکتی۔ نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے لانگ مارچ کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ بلوچ خواتین و بچوں کا استعمال کر کے اس لانگ مارچ کے ذریعے ایک دہشتگرد کے لئے احتجاج پر نکل کر پوری ریاست کو بلیک میل کرنا چاہتے تھے۔مگر کوئٹہ شہر نے اس دھرنے میں شامل نا ہوکر انکے ارادے خاک میں ملا دیے۔

نتیجتاً ناامید ہوکر یہ ٹولہ کوئٹہ شہر سے نکل گیا۔ یہ کچھ افراد پر مشتمل لانگ مارچ کا ٹولہ پورے بلوچستان سے گزر کر کوئٹہ شہر میں فساد پھیلانے آیا تھا۔

پورے بلوچستان سے گزر کر بھی کچھ چار یا پانچ سو لوگ جمع ہوسکے۔کئی دنوں تک کوئٹہ شہر میں دھرنا جاری رہا مگر عام آبادی نے اس دھرنے میں شامل نا ہوکر انکے پروپگینڈے کو مسترد کر دیا۔یہ ٹولہ کچھ دن تک کوئٹہ کے اہم ترین بلوچ علاقے سریاب روڈ پر بیٹھا تھا سریاب روڈ پر بلوچ قوم کی لاکھوں کی آبادی آباد ہے۔ اسکے باوجود اس دھرنے میں بس گنتی کے کچھ ہی لوگ شامل ہوئے۔تعداد بڑھانے کے لیے انہوں نے پاکستان دشمن تنظیم پی ٹی ایم سے مدد مانگی۔ مگر پی ٹی ایم کے تمام کارکنان بھی اس دھرنے کو کامیاب نا بنا سکے۔

سیکیورٹی اداروں کے صبر و تحمل کی داد دینی پڑے گی۔ ان فسادیوں نے ہر ممکن کوشش کی کہ فساد پھیلا کر مظلومیت کا رونا رو کر کوئٹہ کی عوام کو اکٹھا کریں۔ مگر سیکیورٹی ادارے انکی ایک بھی چال بازی میں نہیں آئے۔مجبور و ناامید ہوکر یہ فسادی ٹولہ کوئٹہ شہر سے نکل گیا اور جلد ہی بلوچستان سے بھی نکل جائے گا۔