|

وقتِ اشاعت :   December 16 – 2023

کوئٹہ: سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ

سقوط ڈھاکہ اورسانحہ آرمی پبلک اسکول سے نہ تو سبق حاصل کیا گیا نہ پالیسیاں تبدیل ہوئیں ،بدستور سیاسی عمل کا راستہ روکنے کیلئے سیاسی منصوبے مسلط کئے جاتے رہے تو ملک درپیش بحرانوں سے مزید بڑے بحرانوں کا شکار ہوگا،

16دسمبر کو ہونے والے سقوط ڈاکہ اور سانحہ آرمی پبلک اسکول کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہا ہے کہ

16 دسمبر وہ دن ہے جس دن ریاست نے عوامی رائے کا احترام نہ کرکے اس کا راستہ روکا اور غیر جمہوری قوتوں نے ملک کو دولخت کیا جس کے نتیجے میں بنگلہ دیش بنااور آج تک اس سے نہ تو سبق حاصل کیا گیا

اور نہ ہی پالیسیاں تبدیل کی گئی ہیں، بدستور سیاسی عمل کا راستہ روکنے کیلئے سرمایہ دار طبقے اور شدت پسندوں کو سیاسی عمل کا حصہ بنایاگیاجس سے شدت پسندی کا کلچر ہمارے روز مرہ زندگی کا حصہ بنا اور16 دسمبر ہی کو ایک اور بڑا سانحہ آرمی پبلک اسکول کی صورت میں رونما ہوا یہ سانحہ ایک قوم اور وطن کیلئے بہت بڑا المیہ اور قابل شرم ہے،

اب بھی اگر سبق حاصل نہ کیا گیا اور مستقبل میں ایک اور سیاسی منصوبہ مسلط کیا گیا تو ملک درپیش بحرانوں سے مزید بڑے بحرانوں کا شکار ہوگا۔