|

وقتِ اشاعت :   December 17 – 2023

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ عام انتخابات میں اگر ٹھپہ ماری کی گئی اور عوامی رائے کا احترام نہ کیا گیا تو بلوچستان کے لوگ وفاق سے مزید ناامید ہونگے ،

بلوچستان میں الیکٹ ایبلز کے نام پر ٹرانسفر پوسٹنگ کا سلسلہ بند ہونا چاہیے ، بڑی سیاسی جماعتوں سے کہا ہے کہ بلوچستان کی سیاست کو اس نہج پر نہ لیکر جائیں کہ یہاں کی عوام کا پارلیمنٹ سے اعتماد ختم ہوجائے ۔یہ بات انہوں نے ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کے فرزند چنگیر حئی بلوچ ،وڈیرہ نذیر احمد کھیتران، چیئرمین وفا مراد سومرو ، شیر احمد قمبرانی ، مہر بہار خان کھیتران، عبدالستار رہبر سمیت دیگر کی اپنے ساتھیوں سمیت نیشنل پارٹی میں شمولیت کے موقع پر کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔

اس موقع پر نیشنل پارٹی مرکزی سیکرٹری جنرل جان بلیدی، میر کبیر احمد محمد شہی، یاسمین لہڑی سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی نے کبھی سرکاری افسران کی تعیناتی کو اہمیت نہیں دی ہے

لیکن بڑی سیاسی جماعتیں بلوچستان میں الیکٹ ایبلز کے نام پر جو ٹرانسفر پوسٹنگ کر رہی ہیں یہ حکمت عملی غلط ہے بلوچستان میں اصولوں پر جان دینے والے باکردار لوگ رہے ہیں آج لوگوں کو الیکٹ ایبلز بنا کر کبھی ادھر تو کبھی ادھر بھیجا جارہا ہے الیکٹ ایبلز صرف عوام ہیں

جو اپنے نمائندوں کو منتخب کر تے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اگر ٹھپہ ماری کی گئی اور عوامی رائے کا احترام نہ کیا گیا تو بلوچ نوجوان اور یہاں کے عوام وفاق سے ناامید ہونگے عوام جسے ووٹ دیں اسے منتخب ہونا چاہیے طاقت کا سر چشمہ عوام ہیں نہ ٹھپہ ماری نہ ہی وہ لوگ جو ادھر ادھر جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ تمام اداروں اور الیکشن کمیشن سے اپیل ہے کہ بلوچستان کے عوام کی رائے کا احترما کیا جائے نیشنل پارٹی کبھی انتظامیہ کے زور پر انتخابات نہیں لڑی نہ ہی جیتی ہے ہم عوام کے زور پر لڑتے ہیں اگر عوام کی رائے کا احترام نہ ہوا تو ناراضگیاں بڑھیں گی اور پہلے ہی جو وفاق سے دور ہیں اس سے دوریاں مزید بڑھیں گی۔

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ 5سال کے گند کو حقیقی عوامی نمائندے ہی ختم کر سکتے ہیں انتخابات اچھا موقع ہیں اسے ضائع نہ کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں رہتے ہوئے بھی ہمارا اصولی موقف رہا ہے کہ بڑی سیاسی جماعتیں بلوچستان کی سیاست کو اس نہج پر نہ لیکر جائیں کہ عوام کا پارلیمانی نظام سے اعتماد ختم ہو جائے

بلوچستان کو 16سیٹوں کے بجائے 50فیصد پاکستان کے طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے آدھے پاکستان کو اس طرح نہ ڈیل کریں کہ کبھی پارٹیاں بنا کر کہیں کہ ادھر جائو تو کبھی کسی او ر سیاسی جماعت میں انتخابات جیتنے کے لئے ادھر جائو ایسا کرنے سے بلوچستان میں استحکام نہیں آئے اور سیاسی کلچر کمزور ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ الیکٹ ایبلز کے نام پر ٹرانسفر پوسٹنگ بند ہونی چاہیے نیشنل پارٹی جلد ہی ٹکٹ ہولڈرز کا اعلان کریگی سوشل میڈیا پر چلنے والی خبریں غلط ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کے پیروکار اور کارکن ہیں آج چنگیر حئی بلوچ کی اپنے ساتھیوں سمیت نیشنل پارٹی میں خوش آئند ہے

ہمارے درمیان جو دوری تھی آج وہ پر ہوگئی ہے۔

ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پانچ سال میں نیشنل پارٹی نے پر امن بلوچستان کے لئے جدوجہد شروع کی،

مذاکرات ہوئے ،مسخ شدہ لاشوں میں کمی آئی ہم نے ایسا ماحول پیدا کیا جس میں 2دہائیوں کی شورش کے خاتمے کے لئے مذاکرات ہوئے عوام نے موقع دیا تو مذاکرات کا ادھورا ایجنڈا آگے لیکر چلیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں لگی آج کو بجھانے اور مسائل کو حل کرنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں

یہاں بندوق کے زور پر مسائل حل نہیں کروائے جاسکتے ۔اس موقع پر چنگیر حئی بلوچ نے وڈیرہ نذیر احمد کھیتران، چیئرمین وفا مراد سومرو ، شیر احمد قمبرانی ، مہر بہار خان کھیتران، عبدالستار رہبر سمیت دیگر کے ہمراہ نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی بلوچستان اور محکوم اقوام کی ترجمانی کر رہی ہے

یہ جماعت صوبے کے تمام سیاسی کارکنوں کے لئے بہترین پلیٹ فارم ہے نیشنل پارٹی کے پلیٹ فارم سے بلوچستان کے سیاسی، قومی ،معاشی حقوق کا بہتر انداز میں تحفظ کر سکتے ہیں جس کی وجہ سے نیشنل پارٹی میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کرتے ہیں ۔


نیشنل پارٹی کوئٹہ کے رہنماؤں آغا زہن شاہ اور انیل غوری کے ذریعے شمولیت تقریب سے نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و سابق وزیر اعلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی انسانیت پر یقین رکھتی ہے اور انسان دوستی اور قوم دوستی ساتھ جوڑے ہوئے ہے۔

نیشنل پارٹی نے مسلسل جدوجہد کی ہے قیادت و کارکنوں کی قربانیاں دی ہیں تکالیف اور مصائب کا سامنا کیا۔لیکن سیاست اور اصولوں میں ثابت قدمی کو برقرار رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں اشرافیہ طبقاتی مفادات کی خاطر انتخابات میں حصہ لیتا ہے ٹھپہ بازی کرتے ہوئے جعلی نمائندہ بن جاتا ہے اور پھر عوام کی پسماندگی و بدحالی میں اضافہ کرتاہے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی عوام کی طاقت پر یقین رکھتی ہے اور تبدیلی کا زریعہ عوام کے ووٹ کو قرار دیتی ہے۔اگر انتخابات صاف و شفاف ہو تو نیشنل پارٹی ان سو کالڈ الیکٹیبلز کو تاریخی شکست دی گی۔

نیشنل پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ نیشنل پارٹی باکردار و نظریاتی اور کمنٹڈ سیاسی قیادت و کارکنوں کی جماعت ہے عوام کی خدمت کی جاری رکھا ہے۔

نیشنل پارٹی کی قیادت عام طبقے سے ہیں ڈاکٹر عبدالحی بلوچ کی طویل سیاسی سفر ہے آج ان کی فرزند کی شمولیت سے انتہائی مسرت ہوئی۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی میں خواتین کی شراکت داری تیزی سے بڑھ رہی ہے اور خواتین نے ثابت کیا ہے کہ وہ سیاسی بصیرت سے لیس ہے۔

ایک دن آئے گا کہ نیشنل پارٹی کا صدر کوئی خاتون ہوگی جو بلوچستان جیسے سماج میں بڑی پیش رفت ہوگی۔

نیشنل پارٹی کے صدر نے کہا کہ نیشنل پارٹی انتخابی منشور پر کام کررہی ہے اور پارٹی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی کی سربراہی میں اسلم بلوچ علی احمد لانگو آغا گل صدیق کیھتران سمیت دیگر دوست کافی محنت کی ہے۔

نیشنل پارٹی جامع انتخابی منشور کے زریعے انتخابات میں حصہ لیتی ہے اور پہلے کہ طرع اس پر مکمل عملدرآمد کرکے عوام کے اعتماد پر پورا اترے گی۔اس موقع پر نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ حنیف کاکڑ آغا زہن شاہ انیل غوری سید شہباز شاہ جمعہ سادو سونیا خرم اور ریاض زہری نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی حاجی فدا حسین دشتی آغا گل یاسمین لہڑی عبدالخالق بلوچ ستار بلوچ علی احمد لانگو صدیق کیھتران کلثوم نیاز صابرہ اسلام سعدیہ بادینی فریدہ بلوچ نثار مشوانی عبید لاشاری آصف جان مستونگ کے صدر حاجی نذیر احمد سرپرہ سجاد دہوار ظفر بلوچ خورشید بلوچ ظفر جان دیگر موجود تھے۔