|

وقتِ اشاعت :   December 20 – 2023

بلوچستان میں دہشت گرد کالعدم تنظیم بی این اے کے کمانڈر تنظیم کو چھوڑ کر اپنے 70 ساتھیوں سمیت قومی دھارے میں شامل ہو گئے۔

اس موقع پر نگراں وزیرِ اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے قومی دھارے میں شامل ہونے والے بی این اے کے کمانڈر اور ان کے 70ساتھیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کی ہے۔

پریس کانفرنس میں نگراں وزیرِ اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا کہ غلط فہمیاں اور دوریاں ختم ہونی چاہئیں، پاکستان کی ترقی کا راستہ بلوچستان سے جاتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ بی این اے کے کمانڈر 70 ساتھیوں سمیت قومی دھارے میں شامل ہوئے ہیں، بی این اے بھارتی شے پر اپنے بھائیوں کا خون بہا رہی ہے۔

نگراں وزیرِ اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا کہ واپس آنے والوں کو ریاستِ پاکستان ویلکم کہے گی، ریاستِ پاکستان کی پالیسی واضح ہے جو قومی دھارے میں آنا چاہتے ہیں ان کو ویلکم کہا جائے گا، بلوچ رہنماؤں کا ریاست پر اعتماد بڑھ رہا ہے۔

اس موقع پر قومی دھارے میں شمولیت اختیار کرنے والے بلوچ رہنما سرفراز بنگلزئی نے کہا کہ کچھ لوگ مذموم مقاصد کے لیے بلوچوں کو ریاست کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ جنگ میں خواتین کو دھکیلا جا رہا ہے، کالعدم تنظیموں کی جانب سے خواتین کو بھی استعمال کیا جا رہا ہے، بلوچ روایات میں خواتین کو احترام سے دیکھا جاتا ہے، بلوچ ماؤں، بہنوں کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

سرفراز بنگلزئی نے کہا کہ والدین کو بھی پیغام ہے کہ بچوں کو ایسے ماحول سے دور رکھیں، بندوق مسئلے کا حل نہیں، والدین بچوں کو تعلیم دیں، میں اپنے لوگوں اور اپنی سر زمین سے دور رہا، یہاں آ کر خوشی محسوس کر رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میرے پاس پچھتانے کے سوا کچھ نہیں، نقصانات کافی ہوئے ہیں، بھارت کی جانب سے کالعدم تنظیموں کی فنڈنگ کی جاتی ہے، منشیات فروشی اور لوگوں کو اغواء بھی کیا جاتا ہے۔

سابق کمانڈر کالعدم تنظیم سرفراز بنگلزئی نے کہا کہ دیگر لوگ بھی تیار ہیں، ریاست ان کے لیے پالیسی بنائے، آنے والوں کو ویلکم کہے، واپس آنے کے لیے کافی لوگ تیار ہیں۔