|

وقتِ اشاعت :   January 2 – 2024

کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ کے الیکشن ٹریبونل میں ریٹرننگ افسران کی جانب سے 56امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کر نے کے فیصلوں پر اپیلوں کی سماعت 7 امیدواروں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق منگل کوبلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں الیکشن ٹر یبو نل نے مجموعی طورپر دائر کی جا نے والی100سے زائد اپیلوں میں سے 53کیسز کی سماعت کی دوران سماعت ٹریبو نل نے 7 امیدواروں پیپلزپارٹی کے رہنماء طاہر محمود خان ،جمعیت علماء اسلام کے مفتی گلاب

،پی بی ون ژوب سے محمود خان شیرانی ،پی بی 41سے ذاکر حسین کانسی ، بی این پی کے رہنماء پی بی 41سے احمد نواز ،پی بی 42سے محمد حسین ، پی بی 42سے ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی کے چیئر مین عبدالخالق ہزارہ کی درخواستوں پر فیصلہ سنا تے ہوئے انہیں انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی جبکہ 46 امیدواروں کی اپیلوں پر متعلقہ حکام کو نوٹسز جاری کر دئے ۔واضح رہے کہ پی بی 1 ژوب کم شیرانی کے ریٹرننگ افسر کی جانب سے محمود خان شیرانی پر مقدمہ درج ہونے کااعتراض لگایاگیاتھا،

ذاکر حسین کانسی پر فون بل ادانہ کرنے اور ٹیکس ڈاکومنٹس کلیئر نہ کا اعتراض تھا ،بی این پی کے رہنماء احمد نواز پر فون بل ادا نہ ادا کرنے دیگر اعتراضات تھے جو متعلقہ نے فریقین نے کلیئر کردیئے ،آر او نے پی بی 42سے محمد حسین کے کاغذات نامزدگی کے بجلی کابل نہ لگانے کااعتراض کیاتھا،پی بی 42سے عبدالخالق ہزارہ کے کاغذات نامزدگی کے بنک اسٹیٹمنٹ نہ لگانے کااعتراض کیاتھاجو کلیئر کردیاگیا

جبکہ جسٹس محمد ہاشم کاکڑ نے پی بی 46 سے امید وار ملک نصیر شاہوانی کی اپیل پر متعلقہ بنک منیجر کو آج طلب کرلیا۔اس موقع پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے الیکشن کمیشن کے لاء آفیسر سے مخاطب ہو تے ہوئے کہا کہ ریٹرننگ ا