|

وقتِ اشاعت :   January 2 – 2024

کوئٹہ؛ چیف سیکرٹری بلوچستان قادر شکیل کی زیر صدارت ڈویژنل کمشنر کانفرنس کے موقع پر کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات کی جانب سے کارکردگی رپورٹ پیش کرتی ہوئے بتایا گیا کہ

کوئٹہ ڈویژن کی جغرافیائی اہمیت اور افادیت سے کسی صورت انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔ کوئٹہ شہر صوبے کا دارلخلافہ ہونے کی وجہ سے صحت، تعلیم،روزگار تجارت اور ترقی کے حوالے سے اہمیت کا حامل ہے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے عوام کی بہتری اور سہولت کی فراہمی کے لیے روایتی طرز کی بجائے ہنگامی بنیادوں پر منظم اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے اس حوالے سے تعلیم کے شعبے کی بہتری کے لیے تمام ڈپٹی کمشنرز کو خصوصی ہدایات جاری کیے ہیں کہ

وہ سرکاری اسکولوں اور تعلیمی اداروں کا دورہ کر کے تعلیمی سہولیات اور بہتری کا جائزہ لیں۔ اس سلسلے میں تمام ڈپٹی کمشنرز نے اپنے اپنے اضلاع میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن کمیٹیز کا اجلاس منعقد کروا کر ذمہ داران سے رپورٹ طلب کی جبکہ وفتہ فوفتا مختلف سرکاری سکولوں کا از خود دورہ کر کے تعلیمی سہولیات کا جائزہ لیا

اس موقع پر اسکولوں میں اساتذہ کی حاضری کو 100 فیصد بنانے اور غیر حاضر اساتذہ کے خلاف محکمانہ کاروائی کرتے ہوئے متعدد غیر حاضر اساتذہ کی تنخواہوں میں کٹوتی بھی کی گئی ہے اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ قلعہ عبداللہ میں 12 سرکاری اسکولوں کو این جی اوز کے تعاون سے تزین و آرائش کر کے بحال کیا گیا۔

سریاب پبلک لائبریری میں کتب کی فراہمی اور دیگر سہولیات کے حوالے سے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئیں۔انہوں نے بتایا کہ کوئٹہ شہر میں کوئٹہ ڈوپلمنٹ پیکج کے تحت سڑکوں کی توسیح اور تعمیر کے منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے اور ضلع انتظامیہ کی متحرک ہونے کی وجہ سے سریاب روڈ،سبزل روڈ انسکمب روڈ اور دیگر منصوبوں پر کام کی رفتار میں تیزی لاتے ہوئے انہیں مقررہ مدت میں پائے تکمیل تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں

اور اگلے چند ہفتوں میں یہ تمام منصوبے پائے تکمیل تک پہنچیں گے۔کوئٹہ ڈویژن میں ٹریفک کی روانی کی بہتری اور تجاوزات کے خلاف کاروائیوں میں ضلعی انتظامیہ, میونسپل اور میٹروپولیٹن کارپوریشن اور پولیس متحرک ہیں

اب تک اس حوالے سے تقریبا 815 کاروائیاں عمل میں لائی گئی ہیں جس میں متعدد گرفتاریاں اور جرمانہ شامل ہیں

ان کاروائیوں کے نتیجے میں ٹریفک کے مسائل میں کمی واقع ہوئی ہیں۔ کوئٹہ شہر میں غیر قانونی پارکنگ کے خاتمے کے لیے سرکلر پارکنگ پلازہ کو بحال کیا گیا ہیجبکہ لوکل بسوں کو شہر کے وسط سے دور پک اینڈ ڈراپ پوائنٹ مقرر کر کے پابند بنایا گیا کہ مقررہ اسٹاف سے اگے نہیں آئیں گے۔

کوئٹہ شہر میں دو نمبر اور غیر قانونی رکشوں کے خلاف کاروائیوں میں اب تک 71 رکشے ضبط اور 30 2جرمانے کیے گئے ہیں جبکہ بلڈنگ کوڈ کی خلاف ورزی پر 27 بلڈنگوں کوسیل اور متعدد افراد کو گرفتار کیاجاچکا ہے۔صفائی کے حوالے نظام کی بہتری کے لیے کوئٹہ شہر میں پلاسٹک بیگز پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ سالڈ ویسٹ پلانٹ کو فعال کرنے اور روزانہ کی بنیاد پر کچرے کو ٹھکانہ لگانے کے لیے مختلف میکنزم مرتب کیے جا رہے ہیں۔

عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے گرام فروشوں اور منافع خوروں کے خلاف روزانہ خصوصی مہمات جاری ہیں۔ جبکہ ملاوٹ شدہ دودھ فروخت کرنے پر 31 ملک شاپ اور ڈیری فارم کے خلاف کاروائی عمل میں لائی گئی ہیں۔ آٹے کی قیمت میں استحکام کے لیے 07 فلور ملوں پر کاروائی اور عوام کو اٹے کی فراہمی کو ممکن بنانے کے لیے اقدامات کیے گئے

جبکہ چینی سمگلنگ کی روک تھام اور قیمتوں میں استحکام کے لیے فوری اقدامات اٹھاتے ہوئے کاروائیوں کا آغاز اور ضبط شدہ چینی کو سستے بازار میں سرکاری پر فروخت کیا گیا۔لوکل اور ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے حوالے سے عوامی شکایت کے ازالے کے لیے جدید سافٹ ویئر پروگرام ترتیب دے کر

نادرا سے منسلک کیا گیا ہے تاکہ لوکل ڈومیسائل کی تصدیق اور اجراء میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔منشیات جیسی لعنت کے خلاف کوئٹہ ڈویژن کے تمام اضلاع خصوصاََ پشین اور قلعہ عبداللہ میں متعدد کاروائیاں کی گئی

جس میں ہزاروں ٹن منشیات قبضے میں لے کر تلف کر دیا گیا ہیاس موقع پر منشیات کی فیکٹریوں کو بھی مسمار کیا گیا ہے۔کوئٹہ ڈویژن میں انسداد پولیو مہم کے موقع پر تمام ٹیموں کو سیکیورٹی کے فل پروف سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں

جس کی وجہ سے گزشتہ ڈیڑھ سالوں کے دوران کوئٹہ ڈویژن میں پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے جبکہ کانگو وائرس کی روک تھام کے لیے محکمہ لائیو اسٹاک کے اشتراک سے تمام مویشی منڈیوں میں اسپرے کروائے گئے۔ غیر قانونی اور تارکین وطن کے حوالے سے اقدامات اٹھاتے ہوئے اب تک ایک لاکھ بیس ہزار افراد کو باعزت اور حفاظت سے ان کے آبائی وطن پہنچایا گیا ہے۔کوئٹہ ڈویژن خصوصاً کوئٹہ شہر میں شہریوں کو لینڈ ریکارڈ اور لینڈ ٹرانسفر کے حوالے سے مشکلات درپیش تھی

جس کے ازالے کے لیے اقدامات اٹھاتے ہوئے تمام لینڈ ریکارڈ کو ڈیجیٹلائز کرنے اور نئی جمع بندیوں کے لیے اقدامات اٹھانے پر زور دیا گیا ہے اس حوالے سے ریونیو سٹاف دن رات کام کر رہا ہے۔ مجموعی طور پر کوئٹہ ڈویژن میں ترقیاتی کاموں کی موثر مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔اس حوالے سے تمام ضلعی انتظامیہ ترقیاتی منصوبوں کا دورہ اور معیار کا جائزہ لے رہی ہیں۔