|

وقتِ اشاعت :   February 7 – 2024

کوئٹہ : بلوچستان کے ضلع پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی دفا ترپر ہو نے والے 2بم دھما کوں میں 30افراد جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے ہیں پشین کے علا قے خانو زئی میں بم دھما کہ آ زاد امیدواراسفند یا ر خان کا کڑاور قلعہ سیف اللہ با زار میں جمعیت علما ء اسلام کے نامزد امیدوار مو لانا عبدالواسع کے انتخابی دفا تر کے با ہر ہو ئے، زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویش نا ک بتا ئی جا رہی ہے

جس سے اموات میں اضا فے کا خدشہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق ضلع پشین کی تحصیل خانوزئی میں آزار امیدوار اسفند یار کاکڑ کے انتخابی دفتر کے باہر دھماکہ 18افراد جاں بحق جبکہ 23زخمی ہوگئے

دھماکے میں 15کلو سے زائد بارودی مواد استعما ل کیا گیا۔پولیس کے مطابق بدھ کی صبح خانوزئی میں آزاد امیدوار اسفند یارکاکڑ کے دفتر کے باہر انکے حامیوں کی بڑی تعداد جمع تھی کہ نامعلوم شرپسندوں کی جانب سے ایک موٹر سائیکل میں نصب دھماکہ خیر مواد زوردار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں جائے وقوعہ پر موجود متعدد گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں تباہ ہوگئیں۔

ایم ایس تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال خانوزئی ڈاکٹر حبیب الرحمن نے بتایا کہ دھماکے میں 18افراد جاں بحق جبکہ23افراد زخمی ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں میں سلطان محمد،نثار احمد، محمد عمرپہلوان، احسان اللہ، غفور اللہ،نجیب اللہ،حاجی اعظم،

عمران،محمد علی، عبداللہ شامل ہیں جبکہ دیگر افراد کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ دھماکے کے بعد سیکورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لیکر شواہد اکھٹے کر لئے جبکہ شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کردیاگیا۔

علاقائی ذرائع کے مطابق دھماکے کے وقت اسفند یار کاکڑ جائے وقوعہ پر موجود نہیں تھے اور وہ محفوظ ہیں۔

ادھر قلعہ سیف اللہ میں جمعیت علماء اسلام کے انتخابی دفتر کے باہر دھماکہ 12افراد جاں بحق جبکہ 25زخمی ہوگئے۔ ڈپٹی کمشنر قلعہ سیف اللہ اور پولیس حکام کے مطابق بدھ کو ضلع قلعہ سیف اللہ میں جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر اور بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 3قلعہ سیف اللہ سے امیدوار مولانا عبدالواسع کے دفتر کے باہر دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 12افراد جاں بحق جبکہ نصیب اللہ ولد فیض محمد،محمد رضا،شائستہ خان ولد عبدالرحمن،

شمس الدین ولد محمد گلاس،حبیب اللہ ولد نصیر خان،شیر علی ولد نیک محمد،پیر محمد ولد قلم جان،محمد اشرف ولد عبدالحکیم،عبدالمنان ولد عبدالعلی،کلیم اللہ ولد عبدالرزاق،محمد سلیم ولد مولا داد، خلیل الرحمن ولد مرجان،فراز خان ولد عبدالرشید،نصیب اللہ ولد محمد صدیق،

فضل کریم ولد محمد کریم،حبیب اللہ،محمد نبی اورداؤد شاہ اورانور الدین ولد زین اللہ سمیت 25افرادزخمی ہوگئے دھماکے کے بعد جائے وقوعہ پر گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں میں آگ لگ گئی جبکہ قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔واقعہ کے بعد پولیس اور قانون نا فذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور دھماکے کے مقام سے زخمیوں اور لاشوں کو قلعہ سیف اللہ ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا، ذرائع نے بتایا کہ دھما کے میں 15کلو سے زائد بارودی مواد استعما ل کیا گیا۔سیکورٹی فورسز نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کر نے کے بعد حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی مزید کاروائی جاری ہے۔مقامی ذرائع کے مطابق دھماکے میں مولانا عبدالواسع محفوظ رہے۔

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے گھروں اور پولنگ اسٹیشنوں پر دستی بم اور راکٹ حملے کئے گئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مستونگ کے علاقے محمد شہی ہائی سکول پر نا معلوم ملزمان کی جانب سے پھینکا جانے والا دستی بم احاطے میں گر کر زور دار دھماکے سے پھٹ گیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ضلع کوہلو کے علاقے کلی شر جان میں نامعلوم افراد نے متوقع پولنگ اسٹیشن پر متعدد راکٹ فائر کئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ادھر پنجگور میں پولنگ اسٹیشنوں پر بم حملے پیپلز پارٹی کے امیدوار کفایت اللہ بلوچ کے گھر کو بھی بم سے نشانہ بنایا گیا

پروم میں بھی دھماکے اور فائرنگ کی اطلاعات شہر بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ، دوسری طرف شہر کے مختلف علاقوں میں دستی بم پھینکنے کی بھی اطلاعات ہیں پولیس کے مطابق گوٹھ بہادر اور وشبود ہائی سکول جو پولنگ اسٹیشن ہیں ان پر ہینڈ گرینڈ پھینکے گئے ہیں

جسکی وجہ سے ایک پولنگ سٹیشن کے سی سی ٹی وی سسٹم کو نقصان پہنچا پے تاہم ان گرینڈ حملوں سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے پولیس کے مطابق پیپلز پارٹی کے امیدوار کفایت اللہ بلوچ کے گھر واقع خدابادان میں بھی انرگاہ لانچر فائر ہوا ہے جو گھر کی چار دیواری میں گر کر پھٹ گیا ہے

تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا۔ ادھر خضدار میں کھنڈ پولنگ اسٹیشن پر دستی بم حملہ کو ئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پو لیس کے مطابق بدھ کو خضدار میں نامعلوم افراد نے کھنڈ پولنگ اسٹیشن پر دستی بم حملہ جو ویرانے میں گر کر پھٹ گیا تاہم دھما کے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ضلع کیچ کے علاقے تربت میں پولنگ اسٹیشن گورنمنٹ گرلز اسکول ڈنک میں نامعلوم افراد نے پولنگ اسٹیشن پر 2دستی بم پھینکے گئے جن میں سے ایک بم زوردار دھماکے سے پھٹ گیاجبکہ دوسرا بم نہیں پھٹ سکا جسے ناکارہ بنا دیاگیا۔ تربت میں ہی نیشنل پارٹی کے سنیئر رہنما واجہ ابوالحسن اور ڈپٹی میئر میونسپل کارپوریشن تربت نثار احمد کی رہائش گاہ پر نامعلوم افراد نے دستی بم پھینکا جو پھٹ نہ سکا۔

پولیس کے مطابق گزشتہ شب نامعلوم افراد نے ایک دستی بم واجہ ابوالحسن کی رہائش گاہ پر پھینکا جسے پولیس کی بم ڈسپوزل سکواڈ نے ناکارہ بنا دیا۔اس کے علاوہ سوراب میں نا معلوم ملزمان کی جانب سے پھینکا جانے والا دستی بم گاڑی کے قریب گر کر پھٹ گیا اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔تاہم دستی بم حملوں میں کسی جانی مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی مزید کارروائی مقامی انتظامیہ کر رہی ہے۔