کوئٹہ: آل پارٹیز کا مشترکہ اجلاس ہفتہ کو نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر میر کبیر احمد محمد شہی کی رہائشگاہ پر منعقدہوا۔
اجلاس میں بلو چستان نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر ساجد ترین ایڈوکیٹ، پشتو نخواہ ملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکر ٹری جنرل عبد الرحیم زیارتوال ، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان قادر نائل سمیت پشتونخواء میپ کے عبد القہار ودان کبیر افغان،
عبد الحق ابدالی ، نیشنل پارٹی کے مرکزی فنانس سیکر ٹری حاجی ندر حسین دشتی، مرکزی سیکر ٹری اطلاعات اسلم بلوچ،
بلو چستان نیشنل پارٹی کے مرکزی فنانس سیکر ٹری اختر حسین لانگو، ملک نصیر شاہوانی، ثناء بلوچ، حاجی احمد نواز بنگلزئی، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے عصمت بلدی، دائودچنگیز نے شرکت کی۔ آل پارٹیز اجلاس میں الیکشن 2024کو مکمل طورپر مسترد کر تے ہوئے واضح کیا گیا
کہ بلو چستان میں سیا سی کلچر کو تہس نہس کر کے جعلی نمائندوں کو مسلط کر نے کی کوشش کی جا رہی ہے
جس کا مقصد بلو چستان میں غیر نمائندہ حکومت کی تشکیل کر کے بڑی پیمانے پر آپریشن اور قتل و غارت گری کے لئے راہ ہمورا کر نا ہے دوسری جانب انتخا بی نتائج تبدیل کر کے لوگوں کو یہ باور کر وا نا ہے کہ بلو چستان میں اسٹیبلشمٹ سیا ہ و سفید کی مالک ہے اور سیا سی جماعتوں کی کوئی وقعت نہیں ہے جس کے لئے ایک بار پھر عوام میں جا رہے ہیں
اور عوام کے ساتھ ملکر عوامی رائے کے تقدس کے لئے بھر پور احتجاج کریں گے جس میں بلو چستان بھر میں پہیہ جام ، شٹر ڈائون، احتجاجی ریلی و دھرنا شامل ہیں ۔
اتوار 11فروری کو تمام سیا سی جماعتوں کا مشترکہ دھر ڈی آر او اور آر او آفس کوئٹہ کے سامنے غیر معینہ مدت کے لئے ہوگا
جسے بلو چستان بھر میں وسعت دی جائیگی ۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا بلو چستان اسمبلی بلو چستان کے حقیقی نمائندوں کا آماجگا ہ ہے اسکے تقدس کی کسی صورت پامال نہیں ہو نے دیا جائے گا اور عما رت میں حلف لینے کے لئے کسی بھی صورت اجازت نہیں دی جائیگی اس دوران بلو چستان اسمبلی کا مکمل گھیرائو ہوگا اسٹیبلشمٹ کی مرضی ہے
اپنے نا مزد کر دہ جعلی نمائندوں کو کوئٹہ کینٹ یا نوروز اسٹیڈیم میں حلف دیں ۔
اجلاس میں اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ بلو چستان میں سیا سی کلچر کو بچا نے اور محکوم اقوام کے حقوق کی تحفظ کے لئے مضبوط پلیٹ فارم کی بلو چستان کے سطح پر تشکیل کے لئے موجود سیا سی جماعتوں کی سربراہی میں اجلاس طلب کر کے مشترکہ پلیٹ فارم تشکیل دی جائیگا ۔
اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو چاہیے کہ آر اوز اور ڈی آر اوز کی جانب سے فراہم کر دہ جعلی نتائج فارم 47کو فی الفور منسوخ کر کے اصل انتخا بی نتائج کے تحت عوام کے حقیقی نمائندوں کا اعلان کیا جائے ۔ ریکارڈ میں ٹمپر نگ اور جعلی نتائج فراہم کر نے پر انتخا بی عملہ با لخصوص آر اوز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔
اجلاس میں محسن داوڑ پر قاتلانہ حملے کی بھر پور مذمت کی گئی اور بلو چستان نیشنل پارٹی کے مرکزی فنانس سیکر ٹری اختر حسین لانگو پر دائر کر دہ جعلی مقدمہ کو فی الفور ختم کر نے کا مطالبہ کیا گیا ۔ اجلا س میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ فارم 47منسوخ کر کے امید واروں پریذائڈنگ آفیسرز کی جانب سے فارہم کر دہ فارم 45کے تحت اصل نتائج کا اعلان کیا جائے ۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اگر حکومت ور اسٹیبلشمٹ اپنی ہٹ دھر می پر قائم رہی تو بلو چستان میں متوازی اسمبلی تشکیل دی جائیگی۔