|

وقتِ اشاعت :   February 10 – 2024

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین عبدالخالق ہزارہ، تحریک انصاف کے رہنماء غفار کاکڑ، جمعیت علماء اسلام سمیت دیگر مختلف پارٹی رہنماؤں نے کوئٹہ میں انتخابی نتائج کے اجراء میں تاخیر اور مبینہ تبدیلی کو مسترد کرتے ہوئے

احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ مختلف مواقعوں پر دھاندلی کے ثبوت پکڑے گئے حکام کو دینے کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہوئی 30 فیصد پولنگ اسٹیشنز پر انتخابی عملہ اور سامان موجود نہیں تھا اس لئے ریکارڈ دھاندلی کی گئی

اور آج تمام سیاسی جماعتیں آر او آفس کے سامنے سراپا احتجاج ہیں ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کو ڈپٹی کمشنر دفتر کے سامنے دھرنا دینے کے موقع پر مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا دھرنے میں بلوچستان نیشنل پارٹی،پاکستان تحریک انصاف،

ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی،نیشنل پارٹی اور جمعیت علماء اسلام کے رہنماؤں نے احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیا کوئٹہ میں ڈی آر او کے دفتر کے باہر دھرنا جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ قومی شاہراؤں کو بند کیا جائے گا

،بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین خالق ہزارہ تحریک انصاف کے رہنما غفار کاکڑ اور دیگر رہنماؤں کا کہنا تھا الیکشن سے قبل ہی صوبائی الیکشن کمیشن کو قبل از وقت دھاندلی کے تحفظات سے آگاہ کیا تھا

اور اب انتخاب لڑنے والے امیدواروں کو ڈی آر اوز وقت دینے سے بھی گریزاں ہیں

جس کی وجہ سے ہمارے شکوک و شبہات اور تحفظات کو تقویت مل رہی ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ پیسے کے زور پر نتائج تبدیل کرکے الیکشن کو متنازعہ بنایا جارہا ہے انتخابات کے موقع پر دھاندلی کے ثبوت پکڑے گئے ہیں لیکن کوئی شنوائی کرنے والا نہیں

کیونکہ ہمیں اعلیٰ حکام کی ملی بھگت نظر آرہی ہے۔گزشتہ روز انتخابات کے موقع پر 30فیصد پولنگ اسٹیشنوں پر انتخابی عملہ اور سامان موجود نہ تھا جس کے باعث حالیہ الیکشن میں ریکارڈ دھاندلی کی گئی جس کا مقصد انتظامیہ کے منظور نظر امیدواروں کو کامیاب کرانے کے لئے حاصل کردہ ووٹوں کی گنتی میں تبدیلیاں کی گئیں

اور گزشتہ روز ہونے والے الیکشن کو شرمناک عمل بنادیا گیا ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔اور اس طرح جمہوری سیاسی عمل کو پروان نہیں چڑھایا جاسکتا جس عمل سے سیاسی جماعتوں اور انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے تحفظات ہو۔