کوئٹہ: نگران صوبائی وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا ہے کہ مقامی عمائدین کی ضمانت پر چار زیر حراست مظاہرین کی رہائی کے بعد چمن میں صورتحال معمول پر آ گئی ہے۔ عمائدین نے عہد کیا کہ مظاہرین چمن میں معمولات زندگی کو درہم برہم نہیں کریں گے۔
اس سے قبل مظاہرین نے چمن پاسپورٹ آفس کو بلاک کر دیا تھا، جس کے بعد مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں (پولیس اور لیویز) نے رکاوٹیں ہٹانے کے لیے مداخلت کی۔ تاہم، اس کے بعد سے سڑکوں پر رکاوٹیں ہٹا دی گئی ہیں
اور ٹریفک کی روانی معمول کے مطابق شروع ہو گئی۔ یہ احتجاج بین الاقوامی آمدورفت کے لئے ضروری سفری دستاویز یعنی پاسپورٹ کی شرط لاگو ہونے کی مخالفت سے شروع ہوا تھا۔
نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ بارڈر کراسنگ کیلئے پاسپورٹ کا ہونا لازم و ملزوم ہے اور ریاست پاکستان کا یہ فیصلہ ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں لیا گیا ہے۔
مقامی انتظامیہ نے ریاست کی اس لازمی پالیسی کو نافذ کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے اور امن و امان کے مسائل پیدا کرنے کی کسی بھی کوشش کے خلاف خبردار بھی کیا۔ صوبائی وزیر جان اچکزئی نے کہا کہ صوبے میں امن و امان کا قیام ہماری اولین ترجیح ہے۔
امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔