|

وقتِ اشاعت :   March 3 – 2024

صدر مسلم لیگ (ن) میاں محمد شہباز شریف اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 24ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق وزیراعظم کے انتخاب کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ تاخیر کے بعد شروع ہوا۔

اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کی، اجلاس میں شرکت کے لیے اراکین ایوان میں پہنچے۔

اتحادی جماعتوں کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے منصب کے لیے صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف امیدوار تھے جبکہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے عمر ایوب خان مدمقابل تھے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری، شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف علی زرداری، سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف ایوان میں پہنچے، وزارت عظمیٰٰ کے امیدوار شہباز شریف اور عمر ایوب بھی اسمبلی ہال پہنچے۔

نوازشریف اور شہباز شریف کی ایوان میں آمد پر اراکین نے شیر شیر کے نعرے لگائے اور ڈیسک بجا کر استقبال کیا۔

اجلاس کے آغاز پر اسپیکر قومی اسمبلی نے جام کمال سے حلف لیا، بعدازاں انہوں نے وزیراعظم کے انتخاب کا طریقہ کار پڑھ کر سنایا، اس دوران قومی اسمبلی میں اتحادی جماعتوں اور سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے نعرے بازی اور شور شرابہ کیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ وزیراعظم کاانتخاب ڈویژن کےطریقہ کار کے تحت ہوگا، انتخابی عمل شروع ہونے سے قبل 5 منٹ تک گھنٹیاں بجائی جائیں گی۔

ایاز صادق نے قائد ایوان کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کو ووٹ دینے والے لابی ’اے‘ میں چلے جائیں، عمرایوب کو ووٹ دینے والے لابی ’بی‘ میں جائیں۔

5 منٹ تک گھنٹیاں بجائے جانے کے بعد قومی اسمبلی ہال کے دروازے بند کردیے گئے اور ایوان کے داخلی دروازوں کو مقفل کردیا گیا، بعدازاں ووٹنگ کا عمل شروع کردیا گیا۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) نے انتخابی عمل کا بائیکاٹ کیا، پارٹی اراکین وزیراعظم کے انتخاب میں حصہ لینے کے لیے ایوان میں نہیں آئے۔

بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے رہنما اختر مینگل نے وزارت عظمی کے انتخاب کے لیے کسی بھی امیدوار کو ووٹ نہیں دیا اور اپنی نشست پر ہی براجمان رہے۔