|

وقتِ اشاعت :   March 6 – 2024

کوئٹہ:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی کی زیر صدارت محکمہ خزانہ اور محکمہ ترقیات و منصوبہ کا اعلی سطحی جائزہ اجلاس بدھ کو یہاں وزیر اعلی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات و منصوبہ بندی عبدالصبور کاکڑ، سیکرٹری پلاننگ لعل جان جعفر اور سیکرٹری خزانہ بابر خان نے محکمانہ بریفنگ دی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ وسائل اور ترقیاتی منصوبہ بندی میں توازن ناگزیر ہے سالانہ ترقیاتی پروگرام دستیاب مالی وسائل کے اندر رہتے ہوئے تشکیل دئیے جائیں

اور خسارے کا حجم کم سے کم رکھا جائے وفاق پر انحصار کو بتدریج ختم کرنا ہوگا وسائل کے درست استعمال سے ہی لوگوں تک حکومتی اقدامات کے ثمرات پہنچیں گے انہوں نے کہا کہ تعلیم ، صحت اور سماجی بہبود کے محکموں سمیت مفاد عامہ کے محکموں کی ڈی سنٹرلائریشن ضروری ہے تاکہ علاقائی سطح کے عوامی مسائل مقامی سطح پر حل ہوسکیں

اور عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ صحت اور تعلیم کے شعبوں پر اربوں روپے خرچ کئے جاررہے ہیں تاہم نتائج تسلی بخش نہیں، اسکولوں میں ٹیچرز اور اسپتالوں میں ڈاکٹروں و طبی عملے کی غیر حاضری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے دور جدید کے تقاضوں کے مطابق تعلیمی اداروں میں روایتی تعلیم کے ساتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام بھی ضروری ہیں کارکردگی میں بہتری کے لئے سرکاری محکموں میں افرادی قوت کی پیشہ وارانہ استعداد کار میں اضافے اور تربیت کے پروگرامز تشکیل دئیے جائیں

میر سرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ پائیدار ترقی کے ثمرات عوام تک پہنچانے اور مشکلات کم کرنے کے لئے بہتر طرز حکومت اور مثبت سمت کا تعین اشد ضروری ہے گورننس ٹھیک کرنے کے لئے ہر طرح کا پولیٹیکل پریشر لینے کے لئے تیار ہوں وقت آگیا ہے کہ عوام کو ڈلیور کیا جائے سروس ڈلیوری کا نظام موثر اور بہتر ہونے سے ہی عوامی مشکلات کم کی جاسکتی ہیں

شفافیت پر مبنی گورننس کے قیام کے لئے نظام میں موجود سقم کو دور کرکے احتساب اور جوابدہی کا موثر عمل اپنائیں گے وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ بڑھتا ہوا پینشن بل اور غیر ترقیاتی اخراجات بنیادی سہولیات سے جڑے عوامی منصوبوں پر عمل درآمد میں ایک بہت بڑی رکاوٹ ثابت ہورہے ہیں اور مستقبل میں یہ مزید سنگین مسئلہ بن کر سامنے آئیں گے جس کے تدارک کیلئے موثر مالی منصوبہ بندی ناگزیر ہے وزیر اعلی نے کہا کہ صرف سرکاری نوکریاں بیروزگاری کا پائیدار حل نہیں بلکہ مختلف نجی شعبوں میں روزگار کے متبادل ذرائع پیدا کئے جانا ضروری ہیں

سرکاری پے رول پر وراثتی نوکریوں کا تصور قطعی درست نہیں اب ہمیں درست سمت میں زمینی حقائق کے مطابق فیصلے لینے ہوں گے وزیر اعلی نے کہا کہ نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل اور معیار کو جانچنے کے لئے مانیٹرنگ اینڈ ایولوشن کے ساتھ ساتھ سی ایم آئی ٹی کی رپورٹس اور سفارشات پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا اجلاس میں اراکین صوبائی اسمبلی میر ظہور احمد بلیدی اور میر شعیب نوشیروانی نے بھی شرکت کی وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی کی زیر صدارت بدھ کو ہونے والا محکمہ پی اینڈ ڈی کا اجلاس مزید غور و خوض کے لئے جمعرات تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔