|

وقتِ اشاعت :   March 28 – 2024

تربت: نیوی کیمپ حملہ آوروں کی لاشیں حوالہ نہ کرنے پر اہل خانہ اور سول سوسائٹی نے ڈی بلوچ پوائنٹ پر ایم ایٹ شاہراہ بلاک کردیا۔ نیوی ایئر بیس تربت میں حملہ آور چار بلوچ نوجوانوں کی لاشیں تین گزرنے کے بعد بھی لواحقین کے حوالے نہ کرنے کے خلاف جمعرات کی شام ان کے فیملی ممبران اور سول سوسائٹی نے ڈی بلوچ پوائنٹ پر ایم ایٹ شاہراہ بلاک کرکے دھرنا شروع کردیا ہے۔

فیملی کے مطابق وہ گزشتہ دو دنوں سے روزہ کی حالت میں مسلسل ٹیچنگ ہسپتال تربت میں لاشیں وصول کرنے کے لیے موجود رہے مگر کسی وجہ کے بغیر انہیں لاشیں نہیں دی گئیں۔ انہوں نے کہاکہ آج اس حوالے سے عدالت میں بھی رجوع کیا گیا مگر اس کے باوجود سیکیورٹی فورسز لاشیں دینے پر راضی نہیں ہیں۔ ہم بلیدہ اور جھاؤ آواران سے یہاں آئے ہیں ہمیں یہ بھی معلوم نہیں کہ فورسز کی تحویل میں لاشوں کی حفاظت کے لیے کوئی اقدام کیا گیا ہے یا وہ غیر محفوظ ہیں جو خراب بھی ہوسکتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک ہماتی میتیں ہمارے حوالے نہیں کی جاتی ہیں ڈی بلوچ پوائنٹ پر دھرنا جاری رہے گا۔ یاد رہے کہ 25 اور 26 مارچ کی درمیانی شب چار مسلح افراد نے پاکستان نیوی تربت ایئربیس پر حملہ کیا تھا ان چاروں حملہ آوروں کو سیکیورٹی فورسز نے مقابلہ کے بعد ہلاک کیا اس حملہ کی زمہ داری بعدازاں کالعدم بلوچ مسلح تنظیم کی خودکش دستے نے قبول کرکے چاروں حملہ آوروں کی شناخت ظاہر کی تھی جن میں سے تین کا تعلق میناز بلیدہ اور ایک جھاؤ آواران سے تھا۔