|

وقتِ اشاعت :   March 30 – 2024

سوراب:چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس محمد ہاشم کاکڑ نے ہفتے کے روز جوڈیشل کمپلیکس سوراب کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسنگ پرسنز کا مسئلہ ایک سنجیدہ ایشو ہے اس سلسلے میں ایک بااختیار کمیشن بنانے کی ضرورت ہے، صوبے میں ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر میرٹ کی پامالی اور نوکریوں کی خرید وفروخت کسی صورت برداشت نہیں ہوگی یہ دھرتی ہمارے لیئے ماں کی حیثیت رکھتی ہے اس کے تقدس اور وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے،

عدلیہ کا دروازہ بلا امتیاز سب کے لیے کھلا ہے اختیارات کی تقسیم کا قائل ہوں، ہائی کورٹ کے ججز اپنے آپ کو مکمل بااختیار سمجھیں، صوبے کے دور دراز علاقوں میں عوام کو ان کی دہلیز پر انصاف کی فراہمی کے لئے کوشاں ہیں، آج سوراب کو سیشن ڈویژن ڈکلیئر کرنا اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے قبل ازیں سوراب پہنچنے پر کمشنر قلات ڈویژن علی اکبر بلوچ نے چیف جسٹس کا اسقبال کیا چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ اور ان کے رفقاء ججز کو پولیس کے چاک و چوبند دستے نے سلامی پیش کی، بعد ازاں چیف جسٹس ہائی کورٹ جسٹس محمد ہاشم کاکڑ کی موجودگی میں جسٹس نذیر لانگو نے فیتہ کاٹ کر جوڈیشل کمپلیکس سوراب کی نئی عمارت کا افتتاح کیا

تقریب میں بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس محمد اعجاز سواتی جسٹس محمد کامران خان ملا خیل جسٹس نزیر احمد لانگو جسٹس روزی خان بڑیچ۔جسٹس اقبال احمد کاسی۔جسٹس عامر نواز رانا جسٹس سردار احمد حلیمی۔ ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان آصف ریکی کمشنر قلات ڈویژن علی اکبر بلوچ۔سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو قمبر دشتی ڈپٹی کمشنر سوراب نجیب ترین رجسٹرار ہائی کورٹ داود خان ناصر ڈسڑکٹ اینڈ سیشن جج ڈسٹرکٹ چیئرمین حاجی عبدالواحد ہارونی۔پریس کلب سوراب کے صدر امان اللہ صابر اور دیگر قبائلی عمائدین شریک تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس محمد ہاشم کاکڑ نے سوراب کو سیشن ڈویژن ڈکلیئر قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ پی ایس ڈی پی میں ٹراما سنٹر کے قیام کے لیے بھی فنڈز مختص کروائی جائے گی

جبکہ سوراب بار روم کو بھی تمام سہولیات سے آراستہ کیا جائے گا، چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے لوگ پیار محبت کے قائل ہیں، انہوں نے اپنے خطاب میں ریٹائرڈ ہونے والے جسٹس نذیر لانگو کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں ایک آئیڈیل منصف اور ان کی مدت کو ایک مثالی دورانیہ قرار دیا، انہوں نے کہا کہ قومی وسائل کے ضیاع اور میرٹ کی پامالی پر خاموش نہیں بیٹھ سکتے، ترقیاتی منصوبوں کو ادھورے چھوڑ کر قومی خزانے کو نقصان پہنچانے میں ملوث افراد سے حساب لیا جائے گا،

تعلیم کے معاملے میں تو کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی گرلز ڈگری کالج سوراب اور دیگر ادھوری عمارتوں کے معاملے کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھ لیں گے اور اس معاملے میں متعلقہ سیکریٹری سے جواب طلب کیا جائے گا کہ مذکورہ عمارتوں کی تکمیل میں کیوں تاخیر کی گئی ہے، صوبے کے دور دراز علاقوں میں عوام کو ان کی دہلیز پر انصاف کی فراہمی کے لئے کوشاں ہیں آج سوراب سیشن ڈویژن کی منظوری اور سرکٹ بینچ خضدار کی مکمل بحالی بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، توقع ہے کہ آئندہ جب سوراب آئیں گے

تو یہاں کے وکلاء ایک نئے عزم کے ساتھ فعال نظر آئیں گے۔تقریب سے جسٹس عبداللہ بلوچ۔قلات بار کے صدر عبدالسلام عمرانی۔ڈسٹرکٹ چیئرمین حاجی عبدالواحد ہارونی۔اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا. چیف جسٹس محمد ہاشم کاکڑ نے جسٹس عبداللہ بلوچ اور دیگر ججز کے ہمراہ جوڈیشل کمپلیکس کے احاطے میں پودے لگا کر موسم بہار کی شجر کاری مہم کا باقاعدہ آغاز بھی کیا۔