ڈیرہ اللہ یار:ضلع جعفرآباد میں گندم کی بمپر فصل تیار ہوگی، کئی علاقوں میں کٹائی بھی شروع ہوگی، حسب معمول سرکاری خریداری مراکز تاحال قام نہ ہوسکے، موسمی حالات کے پیش نظر کسان کوڑیوں کے دام گندم اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے پر مجبور ہیں، رپورٹ کے مطابق جعفرآباد میں کم و بیش ایک لاکھ 80 ہزار ایکڑ پر کاشت کی گی گندم کی بمپر فصل مکمل طور پر پک کر تیار ہوچکی ہے
اور کی علاقوں میں گندم کی کٹای بھی شروع کر دی گی، گرین بیلٹ میں گندم کی فصل تیار ہونے کے باوجود ماضی کی طرح رواں سیزن میں بھی حسب معمول سرکاری تاخیری حربوں کے باعث خریداری مراکز قام نہ ہوسکے، کسانوں کے پاس نہ ہی باردانہ ہے اور نہ ہی سرکاری قیمت مقرر کی گی، جسکا براہ راست فادہ اوپن مارکیٹ میں بیٹھے بیوپاری اٹھانے لگے ہیں،
ضلع بھر میں موسمی حالات کے پیش نظر کسان اپنی گندم کوڑیوں کے دام اوپن مارکیٹ میں بیوپاریوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، نجی بیوپاریوں نے بالان شاخ، محبت شاخ، کیٹل فارم سمیت دیگر علاقوں میں نجی بیوپاریوں نے اپنے کیمپ قام کر دیے اور کسانوں سے فی من گندم 3500 روپے سے 3600 روپے میں خرید کرکے زخیرہ کر رہے ہیں،
کسانوں کا کہنا ہے کہ محکمہ خوراک کی جانب سے روایتی ہٹ دھرمی اور بے حسی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے، خریداری مراکز قام نہ ہونے سے نجی بیوپاریوں کی موجیں لگ گیں ہیں، کسانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان حکومت فوری طور پر گندم کی امدادی قیمت کا تعین کرکے خریداری مراکز کا قیام عمل میں لاے تاکہ گندم نجی بیوپاریوں کے ہاتھوں جانے کی بجاے حکومت کے پاس جاے۔