|

وقتِ اشاعت :   April 5 – 2024

کراچی :کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے ایک وفد نے سینئر نائب صدر انور ساجد ی سربراہی میں وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ سے ملاقات کی۔اس موقع پر انور ساجدی نے کہا کہ پورے ملک میں بالخصوص بلوچستان میں آزادی صحافت اور آزادی اظہار پر پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے ،جس پرسی پی این ای کو شدید تحفظات ہیں،

نئی منتخب حکومت کو اس کا نوٹس لینا چاہیے، سیکریٹری جنرل اعجاز الحق نے کہا کہ میڈیا ریاست کے چوتھے اہم ستون کی حیثیت سے جمہوریت کے استحکام اور معاشی ترقی کے لیے اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کرتا رہا ہے۔ وفاقی وزیراطلاعات کو باور کرایا گیا کہ نئی منتخب حکومت ملک کے معاشی مسائل کے حل کے لیے جو کوششیں کررہی ہے ، میڈیا اس میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا لیکن اس کے ساتھ ہی اس امر کی بھی ضرورت ہے کہ میڈیا کو تمام پابندیوں سے آزاد کیا جائے اوروفاقی وزیر اطلاعات اس حوالے سے اپنا بھرپور کردار اداکریں۔دریں اثناء عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت ملک کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے اور اس سلسلے میں تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اخبارات و الیکٹرانک میڈیا کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔ ان کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت آزادی صحافت اور آزادی اظہار کو تسلیم کرتی ہے اور اس پر پابندی لگانے کی کوئی سوچ نہیں رکھتی لیکن سوشل میڈیا پر بپا طوفان بدتمیزی نے معاشرتی اخلاق کو ختم کرکے رکھ دیا ہے ۔ اس حوالے سے کچھ قواعد و ضوابط بنانے کی ضرورت ہے ۔ جس پر صحافتی تنظیموں سے بھی مشاورت کی جائے گی۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ہم میڈیا کے واجبات کے لیے 1.6بلین کی فوری ادائیگی کررہے ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی گزشتہ حکومت کی جانب سے اخبارات کے اشتہارات کے ریٹس میں 35 فیصد اضافے کے فیصلے کا نوٹیفکیشن جلد جاری کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت ترجیحی بنیادوں پر نجکاری کا عمل کررہی ہے،

پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو جلد مکمل کرلے گی ۔ یہ نہیں ہوسکتا کہ 80 ارب روپے کا سالانہ خسارہ مسلسل برداشت کیا جاتا رہے۔ ہماری کوششوں سے اسٹاک مارکیٹ میں پی آئی اے کے شیئرز بھی بڑھ گئے ہیں۔ اسی طرح ہم ایئر پورٹس کی آئوٹ سورسنگ بھی کرنے جارہے ہیں۔ مزید برآں ڈسکوز کی نجکاری پر بھی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی چوری کو روکنے کے لیے ترجیح بنیادوں پر اقدامات کیے جارہے ہیں۔ہم ہر معاملے میں اتحادیوں کے خدشات دور کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومتی اخراجات کو کم سے کم کرنے کی کوشش کی جائے ۔تقریباََ تمام وزراء بغیر تنخواہوں کے کام کررہے ہیں۔ بلوم برگ کے مطابق شرح نمو3 ہوجائے گی۔ مستقبل کے حوالے سے اکانومی کے اچھے اشارے ملنا شروع ہوگئے ہیں۔ حکومتی ترجیحات میں ٹیکس ریفارمزکے حوالے سے ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کی بدولت 250سے 300 ارب کا نقصان روکا جاسکتا ہے۔ حکومت Undocumented اکانومی کا خاتمہ چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس ریفارمزکے لیے ملنڈا گیٹس فائونڈیشن نے گرانٹ رکھی ہے اور جلد اس پر کام شروع کیا جارہا ہے۔ وفاقی وزیر نے سی پی این ای کے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت اخبارات و جرائد کو ترجیحی بنیادوں پر مضبوط بنانے کی کوشش کرے گی اور جلدان کے تمام مسائل کو حل کیا جائے گا۔وفاقی وزیر اطلاعات کو اخبارات کے مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ ریجنل اخبارات خاص طور پر سندھی اخبارات کو مسلسل اگنورکیا جارہا ہے اور نگران حکومت کے دور میں اخبارات اور جرائد کو مکمل نظرانداز کرکے انہیں معاشی طور پر ختم کی کوشش کی گئی ، جس کا فوری طور پر نوٹس لینے کی ضرورت ہے،

کراچی ملک کا معاشی حب ہے لیکن کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کی خطرناک صورتحال کے فوری تدارک کی ضرورت ہے۔ جرائد کے مسائل پر وفاقی وزیر اطلاعات نے پی آئی او کو جرائد کے مسائل فوری طور حل کروانے کی ہدایت دی۔سی پی این ای کے وفد میں سینئر نائب صدر انور ساجدی کے ساتھ سیکریٹری جنرل سی پی این ای اعجاز الحق، نائب صدور عامر محمود اور عارف بلوچ، فنانس سیکریٹری غلام نبی چانڈیو، جوائنٹ سیکریٹری مقصود یوسفی، سینئر اراکین ڈاکٹر جبار خٹک، قاضی اسد عابد، سعید خاور اور خاتون رکن منزہ سہام بھی موجود تھیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *