پاکستان میں دوست ملک سعودی عرب کی جانب سے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ملک کی معاشی ترقی کیلئے مثبت نتائج برآمد کرے گی، معیشت کی صورتحال بہتری کی طرف بڑھے گی۔ نئی حکومت اور عسکری قیادت کی اس وقت مکمل توجہ ملکی معیشت، استحکام اور ترقی پر مرکوز ہے جبکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بحال ہوتا جارہا ہے۔ موجودہ ملکی قیادت کی جانب سے اہم معاشی فیصلے بھی کئے جارہے ہیں تاکہ ملکی معیشت کو بہتر سمت دی جاسکے اور موجودہ معاشی بحران سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکے۔
سعودی عرب نے 5 ارب ڈالر سے پاکستان میں سرمایہ کاری پیکیج کا آغاز کرنے کا فیصلہ کرلیا۔گزشتہ روز مکہ مکرمہ میں شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ملاقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدالعزیز وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے الصفاء پیلس مکہ المکرمہ میں باضابطہ ملاقات کی۔سعودی ولی عہد نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ملاقات کے اعلامیے کے مطابق سعودی عرب نے پاکستان میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے پیکیج کا پہلا مرحلہ جلد مکمل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ۔اعلامیے کے مطابق 5ارب ڈالر پاکستان میں سعودی عرب کی کْل سرمایہ کاری پیکیج کا پہلا حصہ ہوگا۔ملاقات میں طے پایا کہ پاک سعودی کاروبار دیگر شعبوں میں بڑھایا جائے گا، سرمایہ کاری میں تعاون کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔ کاروبار اور سرمایہ کاری کے حوالے سے تعاون بڑھانے کے باہمی عزم کا اظہار کیا گیا۔
وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف اور محمد بن سلمان کی بات چیت کا محور پاک سعودی تعلقات کو مزید مضبوط اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانا تھا۔شہباز شریف نے پاکستان کے لیے غیر متزلزل حمایت پر سعودی ولی عہد کا شکریہ ادا کیا جبکہ سعودی ولی عہدنے پاکستان کا دورہ جلد کرنے کی دعوت قبول کرلی۔ سعودی عرب، یو اے ای اور چین جیسے دوست ممالک کی جانب سے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری سے ملک میں معاشی تبدیلی رونما ہوگی اس سے ہر طبقے کو فائدہ پہنچے گا۔ عوام کیلئے روزگار، چھوٹے کاروبار سمیت دیگر سہولیات بھی میسر آئینگی جبکہ پاکستانی سرمایہ کاروںکو بھی وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کا موقع میسر آئے گا۔ امید ہے کہ آئندہ چند سالوں کے دوران پاکستان معاشی بحران سے نکل پائے گا اور خوشحالی کے بہترین دور کا آغاز ہوگا۔