بلوچستان کے ضلع نوشکی میں نا معلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کے 2 مختلف واقعات میں 11 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے۔
ڈپٹی کمشنر نوشکی کے مطابق نوشکی کے مقام پر قومی شاہراہ پر ایک بس سے مسلح افراد نے 9 مسافروں کو اغوا کیا اور انہیں قریبی پہاڑوں کی جانب لے گئے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مسافر بس کوئٹہ سےتفتان جارہی تھی۔
بعد ازاں پولیس نے بتایا کہ نوشکی سے اغوا کیے جانے والے 9 مسافروں کی لاشیں پہاڑی کے قریب پل کے نیچے سے ملیں، مرنے والوں کا تعلق منڈی بہاؤ الدین،گوجرانوالہ اور وزیرآباد سے ہے۔
پولیس کے مطابق کسی اغوا کار کو ہلاک یا گرفتار کرنے کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
علاوہ ازیں نوشکی میں قومی شاہراہ پر گاڑی پر فائرنگ کے ایک اور واقعے میں 2 افرادجاں بحق اور 3 زخمی ہوئے۔
ڈی سی نوشکی نے بتایا کہ ایک جاں بحق شخص رکن صوبائی اسمبلی کا رشتے دارہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی نے نوشکی میں فائرنگ سے 11 افرادکے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے میں ملوث دہشت گردوں کو معاف نہیں کیا جائے گا، معصوم افراد پر حملوں میں ملوث دہشت گردوں کا پیچھا کریں گے، دہشت گردی کے واقعات کا مقصد بلوچستان کے امن کوسبوتاژ کرنا ہے۔