مشرق وسطی میں ایک خوفناک جنگ کا خدشہ بڑھ گیا ہے جو شام، عراق، کویت جنگوں سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ اسرائیل کی غزہ پر حملے کے بعد جنگ میں کوئی ٹہراؤ نہیں آیا اور نہ ہی کوئی جنگ بندی ہوئی اسلامی ممالک، یورپی ممالک اور اقوام متحدہ کی جنگ بندی کی تمام تر کوششیں بھی سود مند ثابت نہ ہوسکی جس کی بڑی وجہ اسرائیل ہے جو مسلسل عالمی جنگی قوانین کے خلاف ورزی کرتے ہوئے وحشیانہ حملے معصوم فلسطینیوں پر جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بہرحال دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کے بعد ایران نے منہ توڑ جواب دینے کا اعلان کیا تھا
گزشتہ روز ایران نے اسرائیل پر 100کے قریب ڈرون اور کروز میزائلز سے حملے کر دیے۔ایرانی پاسدران انقلاب نے اسرائیل پر حملے کی باضابطہ تصدیق کردی ہے۔دوسری جانب اسرائیل نے بھی تصدیق کی ہے کہ درجنوں UAVs ایران سے روانہ ہوئے اور اسرائیل کے لیے اپنا راستہ بنا رہے ہیں۔اسرائیلی فوجی ترجمان کے مطابق ایران نے اپنی سرزمین سے اسرائیل کی سرزمین کی طرف بغیر پائلٹ کے طیارے روانہ کیے۔انہوں نے کہا کہ عوام سے کہا جاتا ہے کہ وہ ہوشیار رہیں اور ہوم فرنٹ کمانڈ کی ہدایات پر عمل کریں، ہم کوشش کریں گے کہ UAVs کو اسرائیل کی سرزمین تک پہنچنے سے روکا جائے۔برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی فوج کی جانب سے جاری بیان میں اسرائیل پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ حملے یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کا جواب ہے۔
ایران کے اسرائیل پر اس حملے کو ’Operation True Promise‘ کا نام دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ اقوام متحدہ میں ایرانی مشن کا سو شل میڈیا پر بیان سامنے آیا جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کی فوجی کارروائی دمشق میں ایران کے سفارتی احاطے کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کے جواب میں کی گئی، معاملہ اب ختم سمجھا جا سکتا ہے۔دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیاہے کہ اسرائیل نے شام اور اردن پر کئی ایرانی ڈرونز کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا ہے۔ایران نے 100کے قریب ڈرونز اور کروز میزائل فا ئر کئے تھے۔ادھر ایران کے وزیر دفاع نے ایک بیان جاری کر کے پڑوسی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ ان میں سے جو بھی ڈرون کو روکنے کے لیے اسرائیل کے لیے اپنی فضائی حدود کھولے گا اسے نشانہ بنایا جائے گا۔ایران کے اسرائیل پر حملے کے پیشِ نظر شام، لبنان اور عراق نے اپنی فضائی حدودکو بند کر دیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اردن کا کہنا ہے کہ اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی ایرانی طیارے کو مار گرائے ۔ذرائع شامی فوج کے مطابق شام نے دارالحکومت دمشق سمیت اہم اڈوں پر ائیر ڈیفنس سسٹم کو الرٹ کر دیا ہے جبکہ اردن نے بھی ہنگامی حالت نافذ کردی ہے۔اسرائیل کی جانب سے یکم اپریل کو شام کے دارالحکومت دمشق میں ایران کے سفارتخانے پر میزائل حملے میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہونے والوں میں ایرانی پاسداران انقلاب کی القدس بریگیڈز کے سینیئر کمانڈر رضا زاہدی بھی شامل تھے۔بعد ازاں ایران نے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی حملے پر جوابی کارروائی کی دھمکی تھی۔ایران کے جوابی حملے کے خطرے کے تحت امریکا نے اسرائیل میں موجود اپنے شہریوں کی نقل و حرکت محدود کردی تھی۔ہفتے کو ایرانی فورسز نے آبنائے ہرمز میں اسرائیلی کمپنی کا جہاز قبضے میں لے لیا تھا۔ایرانی سرکاری میڈیا کا کہنا ہے ایرانی بحریہ کے خصوصی دستوں نے ہیلی کاپٹر کا استعمال کرتے ہوئے جہاز کو قبضے میں لیا۔رپورٹ کے مطابق ایرانی بحریہ نے جہاز پر اس وقت قبضہ کیا جب وہ متحدہ عرب امارات سے 80 کلومیٹر دور آبنائے ہرمز میں سفر کر رہا تھا۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایران سے براہ راست حملے کے لیے تیار ہے، ہمارا دفاعی نظام تعینات ہے، اسرائیل کو امریکا اور کئی ممالک کی حمایت حاصل ہے۔
البتہ اب یہ جنگ مشرق وسطی سے آگے بھی بڑھنے کا خدشہ بھی ہے اگر جنگ بندی کیلئے تمام عالمی قوتوں نے کردار ادا نہ کیا تو ایک نیا عالمی جنگ کی طرف دنیا جائے گا جس سے بڑے پیمانے انسانی بحران تو جنم لے گا مگر اس کی تباہی کاریاں بہت زیادہ ہونگی جس کا متحمل موجودہ حالات کے پیش نظر دنیا نہیں ہوسکتی یہ جنگ دنیا بھر میں پھیلے گا جنگ زدہ علاقوں سے کروڑوں لوگوں کی انخلاء و آباد کاری دنیا کی معیشت کو بھی متاثر کرے گی ایک غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہو جائے گی جسے بعد میں کنٹرول بھی کرنا مشکل ہوگا۔